بنگلہ دیش میں اقلیتیوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے :جماعت اسلامی ہند

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 26-12-2025
بنگلہ دیش میں اقلیتیوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے :جماعت اسلامی ہند
بنگلہ دیش میں اقلیتیوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے :جماعت اسلامی ہند

 



ڈھاکہ : بنگلہ دیش کی موجودہ صورت حال میں سیاسی اور سماجی حالات کو جماعت اسلامی ہند نہایت تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔، جماعت اسلامی ہند نے اس سلسلے میں بنگلہ دیش کی حکومت پر زور دیا ہے کہ ملک کے حالات کو جلد سے جلد بہتر بنانے کے ساتھ اقلیتوں کی جان و مال کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے-

 جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر ملک ایم خان نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم بنگلہ دیش کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں اور زور دیتے ہیں کہ ملک میں امن کو اولین ترجیح دی جائے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ وہاں جمہوریت امن عامہ اور قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے سنجیدہ اور بھرپور کوششیں کی جائیں۔

انہوں نے پیغام میں مزید کہا کہ بنگلہ دیش میں ان دنوں سیاسی عدم استحکام اور تشدد کی جو کیفیت نظر آ رہی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ خاص طور پر ان حالات میں ایک اقلیتی فرد ایک ہندو بھائی کو افواہوں کی بنیاد پر ہجوم کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا۔ جماعت اسلامی ہند اس واقعے کی سخت مذمت کرتی ہے اور اسے نہایت افسوسناک اور قابل تشویش قرار دیتی ہے۔ ہم بنگلہ دیش کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے کو مزید پھیلنے سے روکا جائے۔ ہم عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن اور انصاف کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم بنگلہ دیش کی سول سوسائٹی کے ان افراد اور گروہوں کی کوششوں کو سراہتے ہیں جنہوں نے اقلیتوں کی جان مال عزت اور عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے قدم اٹھائے۔ بنگلہ دیش کے وزیر اعظم کی جانب سے بھی ان واقعات کی مذمت اور مجرموں کو سزا دینے کے اعلان کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔

 اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اس حقیقت کو دہرانا چاہتے ہیں کہ کسی بھی ملک میں اقلیتوں کی جان مال عزت اور عبادت گاہوں کا تحفظ ہی اس ملک کے امن عامہ جمہوریت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیابی کا پیمانہ ہوتا ہے۔ اس لیے ایسے واقعات کو ہرگز معمولی نہ سمجھا جائے۔ جماعت اسلامی ہند ان واقعات کی سخت مذمت کرتی ہے اور حکومت بنگلہ دیش سے مطالبہ کرتی ہے کہ انہیں روکنے کے لیے مؤثر اور سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کسی بے گناہ انسان کی جان لینا اخلاقی طور پر ایک سنگین جرم ہے۔ یہ قانون کی نظر میں معاشرے کو جرائم کی طرف دھکیلنے والا عمل ہے اور سماجی توازن کو بگاڑ دیتا ہے۔ ہم بنگلہ دیش کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں فوری کارروائی کی جائے۔ مجرموں کو جلد گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔ اگر مجرموں کو بروقت سزا نہ ملی تو اس سے ان کے حوصلے بلند ہوں گے اور عوام کا حکومت عدالت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد مجروح ہوگا۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسی قسم کی تاخیر کے بغیر فوری اور سخت اقدامات کیے جائیں۔

 جماعت اسلامی ہند نے مزید کہا کہ اس موقع پر ہم بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ بہت جلد بنگلہ دیش میں حالات بہتر ہوں گے۔ امن بحال ہوگا اور جمہوری ادارے درست سمت میں کام کریں گے۔

 پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے پڑوس میں بنگلہ دیش ایک صحت مند ترقی یافتہ اور انصاف پر مبنی معاشرہ بنے۔ ہمیں توقع ہے کہ بنگلہ دیش کے عوام امن قانون محبت اور انصاف پر مبنی سماج کے قیام میں آگے بڑھیں گے۔ ایک بار پھر ہم تشدد کے ان واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ اقلیتی فرد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت بنگلہ دیش سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔