نئی دہلی،:سرور کائنات ﷺ کی 1500 ویں سالگرہ کے موقع پر، ہر سال کی طرح اس سال بھی مرکزی انجمن عید میلاد النبی کی جانب سے پرانی دہلی سے جامع مسجد تک روایتی جلوس نکالا گیا۔ جلوس سے قبل ایک جلسہ منعقد کیا گیا جس میں سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماؤں نے حضور اکرم ﷺ کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا اور زور دیا کہ دنیا میں پھیلی بد امنی کا خاتمہ صرف ان کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ممکن ہے۔
جاری ریلیز کے مطابق، اپنے خطاب میں مولانا آزاد عالم نے کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم سرور کائنات ﷺ کی سنتوں اور فرامین پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دین امن، امان اور اتحاد کا پیغام دیتا ہے اور ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہماری اپنے اہل خانہ، سماج اور دنیا کے تئیں کیا ذمہ داریاں ہیں۔
دہلی اسمبلی کے اسپیکر وجیندر گپتا نے کہا کہ آج ہم اس جلسے میں شامل ہیں۔ "رسول اللہ ﷺ نے رب کا پیغام دیا، دنیا کو معلوم نہیں تھا کہ کس طرف جانا ہے، انسانیت موجود نہیں تھی اور چاروں طرف بد امنی تھی۔ آپ ﷺ نے قرآن شریف کے ذریعے یہ پیغام دیا اور دنیا نے اسے اپنایا۔ ہمیں گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھنا چاہیے۔ ہم ایک دھارے میں چلنے والے لوگ ہیں۔ یہی ہندوستان ہے، جس کی تاریخ میں امن ہے اور جس نے دنیا کو امن کا پیغام دیا۔ تفریق کرنے والوں کا ایک دن کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا۔ ہندوستان ایسا ستارہ بن کر ابھرے گا جس سے دنیا تہذیب سیکھے گی اور اسی راستے پر چلے گی۔ ہندوستان کو اس تہذیب سے جوڑیں جو پیغمبر ﷺ نے دنیا کو سکھائی تھی۔"
سابق مرکزی وزیر شاہ نواز حسین نے عید میلاد النبی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا، "یہ محبت کا تہوار ہے، ہمیں امن و امان اور بھائی چارہ کے ساتھ زندگی گزارنی چاہیے۔ آج پورے ملک میں جشن کا ماحول ہے اور ہمیں اپنی خوشیاں ایک دوسرے کے ساتھ بانٹنی چاہئیں۔"
دہلی کے سابق وزیر عمران حسین نے کہا، "یہ بڑے احترام کا دن ہے۔ پرانی دہلی گنگا جمنی تہذیب کا مرکز ہے اور آج یہاں سبھی مذاہب کے لوگ موجود ہیں، جو ہماری قدیمی روایت کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم سب مل کر سبھی تہوار مناتے ہیں۔"
سابق وزیر ہارون یوسف نے کہا، "ہمیں امن و امان اور بھائی چارہ کا پیغام دینا ہے، یہی پیغام ہے جو سرور کائنات ﷺ نے دنیا کو دیا۔"
آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین عبدالواحد قریشی نے کہا کہ آج کے دن دنیا کی سب سے عظیم ہستی کی آمد ہوئی، یہ عبادت اور دعاء کا دن ہے۔
دہلی کے سابق میئر جے پرکاش نے کہا کہ یہ علاقہ "منی ہندوستان" کہلاتا ہے، یہاں سے سبھی مذاہب کے جلوس نکلتے ہیں۔
ان کے علاوہ کمیٹی کے رکن جان عالم، بی جے پی لیڈر ان اروند گرگ، سابق کونسلر عمران اسماعیل، گریما بنسل، بنواری لال، حاجی فہیم وغیرہ نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
انجمن کے صدر حاجی محمد احمد، جلوس کے کنوینر حاجی شمیم قریشی، حاجی مہربان قریشی، سینئر صحافی فرزان قریشی، نعیم پیر جی، اسلم قادری، محمد شبیر، محمد سبحان، سیہان اور سینکڑوں لوگوں نے بھی شرکت کی۔