کولکاتا: الیکشن کمیشن نے موصولہ مردم شماری فارموں کی بنیاد پر مغربی بنگال کی مسودہ ووٹر فہرست منگل کے روز شائع کر دی۔ کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ان ووٹروں کے نام بھی جاری کیے ہیں جن کے نام 2025 میں ریاست کی ووٹر فہرست میں شامل تھے، لیکن 2026 کی مسودہ فہرست سے خارج کر دیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان کے نام حذف کیے جانے کی وجوہات بھی درج کی گئی ہیں۔
ووٹر فہرست کا مسودہ مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کی سرکاری ویب سائٹ کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ووٹر پورٹل اور ایپ پر بھی دستیاب کرا دیا گیا ہے۔ جن ووٹروں کے نام حذف کیے گئے ہیں، ان کی فہرست فی الحال کمیشن کے پورٹل لنک پر دستیاب ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق، ’’ایس آئی آر مردم شماری فارم جمع نہ ہو سکنے‘‘ کی تعداد 58 لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان ووٹروں کے نام رجسٹرڈ پتے پر غیر موجود ہونے، مستقل طور پر منتقل ہو جانے، وفات پا جانے یا ایک سے زیادہ انتخابی حلقوں میں ’’ڈپلیکیٹ‘‘ ووٹر کے طور پر درج ہونے کی بنیاد پر حذف کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جہاں 24 لاکھ سے زائد ووٹروں کو ’’متوفی‘‘ قرار دیا گیا ہے، وہیں 12 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کا اپنے رجسٹرڈ پتے پر کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ تقریباً 20 لاکھ ووٹر اپنے سابقہ انتخابی حلقوں سے مستقل طور پر منتقل ہو چکے ہیں، جبکہ 1.38 لاکھ ووٹروں کے نام دو مرتبہ درج پائے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مردم شماری کے دوران سامنے آنے والی دیگر پیچیدگیوں کی بنیاد پر 57 ہزار سے زائد ووٹروں کے نام بھی حذف کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، ’شکایت کنندگان مسودہ فہرست کے اجرا کے بعد دعووں اور اعتراضات کے لیے مقررہ مدت یعنی 16 دسمبر 2025 سے 15 جنوری 2026 تک، حلف نامہ اور معاون دستاویزات کے ساتھ فارم-6 میں اپنے دعوے پیش کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ مغربی بنگال کی 294 رکنی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات اگلے سال کے اوائل میں متوقع ہیں۔