نئی دہلی:اتوار کو الیکشن کمیشن نے ایک پریس کانفرنس کرکے کانگریس، آر جے ڈی اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دیا۔ ہندوستان کے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کرتا ہے، کیونکہ ہر پارٹی کمیشن میں رجسٹریشن سے پیدا ہوتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ کمیشن کے لیے کوئی حکمران جماعت یا اپوزیشن نہیں، تمام جماعتیں برابر ہیں۔ انہوں نے ووٹ چوری کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے الزامات آئین ہند کی توہین ہیں۔
کانگریس نے کہا- الیکشن کمیشن نے پھر جھوٹ بولا۔
الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس کے بعد کانگریس کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کولاج پوسٹ کیا گیا اور لکھا گیا کہ الیکشن کمیشن نے پھر جھوٹ بولا۔ اس ویڈیو کولیج میں پہلے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ ہمارے لیے نہ کوئی حکمران پارٹی ہے اور نہ ہی کوئی اپوزیشن، سب برابر ہیں۔
اس کے بعد راہل گاندھی کا ویڈیو چلایا جاتا ہے۔ جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ کچھ دن پہلے بی جے پی والوں نے پریس کانفرنس کی، ان سے کوئی حلف نامہ نہیں مانگا گیا۔ یہ ان کا ڈیٹا ہے۔ یہ ان کے اعداد و شمار ہیں، وہ مجھ سے حلف نامہ مانگ رہے ہیں۔
بہار کانگریس کے شریک انچارج نے کہا - کمیشن کے دماغ میں بدنیتی ہے...
الیکشن کمیشن کے جواب پر کانگریس کی جانب سے ایک لیڈر کا ردعمل آیا ہے۔ بہار کانگریس کے شریک انچارج شاہنواز عالم نے کہا، "اگر الیکشن کمیشن کے دماغ میں کوئی بدنیتی نہیں تھی، تو اسے اسی دن سامنے آنا چاہیے تھا جب راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کی تھی، بی جے پی کے پاس جواب نہیں ہے، اسی لیے الیکشن کمیشن کو آگے لایا گیا ہے۔
رازداری کی دلیل پر کانگریس لیڈر نے کہا - اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن کی پرائیویسی کی دلیل پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس دلیل کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ میڈیا میں پیش کی گئی ووٹرز کی تصاویر پر الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ تصاویر ان کی اجازت کے بغیر میڈیا کے سامنے پیش کی گئیں۔ ان پر الزامات لگائے گئے، انہیں استعمال کیا گیا۔ کیا الیکشن کمیشن کو ووٹرز، ان کی ماؤں، بہوؤں یا بیٹیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کرنی چاہیے؟ صرف وہی لوگ ووٹ ڈالیں گے جن کے نام ووٹر لسٹ میں ہیں اپنے امیدوار کو منتخب کرنے کے لیے۔ انہوں نے ووٹروں کی رازداری کا احترام کرنے کی بات کی تھی۔
بہار SIRپر کمیشن نے کہا - سیاسی جماعتیں دو دہائیوں سے اس کا مطالبہ کر رہی تھیں۔
بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے سلسلے میں شروع ہونے والے اس ہنگامے پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا، "پچھلی دو دہائیوں سے تقریباً تمام سیاسی جماعتیں ووٹر لسٹ میں موجود غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں، اس مطالبے کو پورا کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے بہار سے ایک اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) شروع کیا ہے۔ SIRکے عمل میں، تمام ووٹرز، بوتھ لیول افسران اور تمام سیاسی جماعتوں نے ایک ساتھ BLA1کے ایک لاکھ 60 ہزار افسران کو تیار کیا ہے۔