نئی دہلی: انتخابی کمیشن نے اتوار کے روز نو ریاستوں اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹر فہرست کے خصوصی گہرائی سے نظرثانی (SIR) کے عمل کے شیڈول کو ایک ہفتے کے لیے بڑھا دیا۔ اس کی اطلاع ایک بیان میں دی گئی۔
کمیشن نے بیان میں کہا کہ گنتی فارم کی تقسیم اب 4 دسمبر کے بجائے 11 دسمبر تک جاری رہے گی۔ مسودہ ووٹر فہرست اب 9 دسمبر کے بجائے 16 دسمبر کو شائع کی جائے گی، جبکہ حتمی ووٹر فہرست 7 فروری کی بجائے 14 فروری، 2026 کو جاری کی جائے گی۔ انتخابی کمیشن نے ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس آئی آر کے عمل کا اعلان 27 اکتوبر کو کیا تھا۔
اس دوران اتر پردیش کے چیف الیکشن آفیسر نویدپ رِنوا نے ریاست میں جاری ووٹر فہرست کے خصوصی گہرائی سے نظرثانی (SIR)، بوتھ لیول آفیسرز (BLOs) کی وفات اور میدان میں درپیش چیلنجز پر بات کی۔
سوال تھا کہ SIR کی پیش رفت کیسی ہے اور اس عمل میں کتنی افرادی قوت تعینات کی گئی ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ریاست میں 1,62,486 بوتھ موجود ہیں اور اتنے ہی بوتھ لیول آفیسرز (BLOs) ہیں۔ ہر 10 BLOs کے لیے ایک سپروائزر مقرر ہے، یعنی تقریباً 16,450 سپروائزرز ہیں۔
یہاں 403 الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (EROs) موجود ہیں، اور ہر اسمبلی حلقے میں ہر ERO کے پاس چار سے پانچ اسسٹنٹ EROs ہیں۔ ان کے علاوہ، ٹیکس کلیکشن اور صفائی کے کارکن BLOs کی مدد کر رہے ہیں، خاص طور پر شہری علاقوں میں۔ تقریباً 55 فیصد ووٹروں (8.5 کروڑ) کے انومیریشن فارم جمعہ تک ڈیجیٹل کر دیے گئے ہیں۔
جب سوال کیا گیا کہ انتخابی عملے کو میدان میں کس قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ چیلنجز زیادہ تر شہری علاقوں میں ہیں۔ سب سے پہلے، تعینات بوتھ علاقے میں کوئی مخصوص کارکن مقیم نہیں ہوتا۔ SIR شروع کرنے سے پہلے، انتخابی کمیشن نے سخت ہدایات جاری کی تھیں کہ BLO مقرر کرتے وقت پہلی ترجیح سرکاری ملازم کو دی جائے۔ اگر سرکاری ملازم دستیاب نہ ہو، تو معاہدے کی بنیاد پر تعینات کیا جائے۔ اسی لیے کئی مقامات پر BLOs کو دوبارہ تعینات کیا گیا۔ جب نیا BLO تعینات کیا گیا، تو اسے علاقے کا علم نہیں تھا، جو ایک بڑا چیلنج بن گیا۔