عیدالاضحیٰ : علماء اور دانشوروں نے کی اپیل ۔۔۔ قربانی میں احتیاط کریں،سادگی برتیں اور تشہیر سے کریں گریز

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-06-2025
 عیدالاضحیٰ : علماء اور دانشوروں نے کی اپیل ۔۔۔ قربانی میں احتیاط کریں،سادگی برتیں اور تشہیر سے کریں گریز
عیدالاضحیٰ : علماء اور دانشوروں نے کی اپیل ۔۔۔ قربانی میں احتیاط کریں،سادگی برتیں اور تشہیر سے کریں گریز

 



نئی دہلی : آواز دی وائس 

قربانی کریں مگر احتیاط سے ،سادگی کے ساتھ ،بغیر کسی شور شرابے اور بنا کسی تشہیر کے ۔۔ قربانی کا احترام کریں اور اس کے ساتھ صفائی کا خاص خیال رکھیں ۔تاکہ کسی کو قربانی کے سبب کوئی پریشا نی نہ ہو ۔ 

یہ اپیل ملک کے ممتاز علما اور دانشوروں نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر کی ہے۔جنہوں نے ملک کے مسلمانوں پر زور دیا ہے عید قرباں کے موقع پر برادران وطن کے جذبات کا خیال رکھیں،اپنے پاکیزہ عمل کو کسی کے لیے تکلیف کا سبب نہ بننے دیں ۔ علما نے کہا کہ قربانی ایک عظیم عمل ہے ، مذہبی طور پر بہت اہم ہے ،اس لیے قربانی کا احترام ہونا چاہیے ۔ اس موقع پر نہ تو جانوروں کی نمائش کریں اور نہ ہی قربانی کھلے عام کریں ۔ اس بارے میں جو سرکاری ہدایات ہیں ان کی پابندی کریں ۔ کیونکہ ملک کے قانون کا احترام کرنا بھی مذہبی تعلیم ہے۔علما اور دانشورو ں عید قربان ایک عظیم دن ہے ،اس دن  کو محبت اور خلوص کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اسلام کے امن اور محبت کا پیغام دینا چاہیے ۔ اس لیے عید قرباں  پر ہر کسی کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اپنے آس پاس صفائی کا خیال رکھیں کیونکہ مذہب اسلام نے ہی صفائی  کو نصف ایمان قرار دیا ہے ۔

 علما اور دانشور  چاہتے ہیں کہ اس عظیم عید قربان پر اس کے فلسفہ کو محفوظ رکھا جائے ،قربانی اور نماز انتہائی پر امن ماحول میں ہو ۔ کسی کو نماز اور قربانی سے کوئی تکلیف نہ ہو۔ کسی کی زندگی میں اس سے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

مسلمان عید الاضحی کے موقع پر برادرِوطن کے جذبات کاخیال رکھیں -شیخ ابوبکر احمد

کالی کٹ گرانڈ مفتی آف انڈیا اور جامعہ مرکز کے سربراہ شیخ ابوبکر احمد نے ملت کے نام عید الاضحی پیغا م میں کہاکہ قربانی سنت ابرہیم ہے،اس کا کوئی بدل نہیں ہے۔ یہ ایک عظیم فریضہ ہے،جو تواضح انکساری کا مظہر ہے۔ شیخ ابوبکر نے کہاکہ سنت ابراہیمی ہمیں صبر وتحمل کا درس دیتی ہے۔عید الاضحی کا تہوار قربانی اور انسانیت کی خدمت کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان عید الاضحیٰ کے موقع پر برادرِوطن کے جذبات کا خیال رکھیں،اس مبارک موقع پر ملک کی خوشحالی اور ترقی کا عہد کریں۔شیخ نے کہاکہ عید الاضحیٰ کا تہوار اتحاد،بھائی چارہ،صبرو تحمل پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنی خوشیوں میں کمزوروں،غریبوں،بیماروں اور معذوروں کا خیال رکھیں،تہوار کے موسم کو منشیات سے پاک،تشدد اور برائیوں کے خلاف آگے آنے اور معاشرہ کو بھلائی کیلئے کام کرنے کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔شیخ نے کہاکہ قربانی میں حکومت کی گائڈ لائن پر عمل کریں،ممنوعہ جانورکی قربانی ہرگز نہ کریں،انہو ں نے کہاکہ قربانی کے فضلہ کو سڑکوں،نالیوں اور عام جگہوں پر ہرگز نہ ڈالیں،سوشل میڈیا پر کسی بھی طرح کے فوٹو نہ ڈالیں،باقیات کو دفن کرنا چاہئے۔امن وشانتی اور خیرسگالی کا مظاہر پیش کریں۔

 قربانی خاموشی کے ساتھ پردے میں ہو،تشہیر غیراسلامی ہے۔ مولانا رضوی 

ملک کے ممتاز عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے  کہا کہ یوں تو یہ جانوروں کی قربانی کا دن ہے لیکن یہ جذبہ ایثار و  قربانی کا احساس دلاتا ہے۔یہ اللہ کی راہ میں اللہ کے لیے ہوتی ہے ۔اس لیے اگر آپ اللہ سے محبت کرتے ہیں ،اللہ کے احکامات پر عمل کرتے ہیں  تو آپ کے اندر بھی ایثار و قربانی کا جذبہ ہونا چاہیے ۔ اگر ایسا ہوگا تو آپ کی قربانی میں  دکھاوا نہیں ہوگا ،تشہیر نہیں ہوگی ،سستے جانور اور مہنگے جانور کی بات نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ہم سب کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ ہماری قربانی سے کسی کو زحمت یا تکلیف نہ ہو ،کسی کے جذبات مجروح نہ ہوں ۔کیونکہ ہندوستان میں اکثر دیکھا جاتا ہے کہ  قربانی کھلےعام کی جاتی ہے ،ایسا کرنے سے آپسی بھائی چارے پر اثر پڑتا ہے ۔اس لیے قربانی میں بھی پردہ ضروری ہے۔ ساتھ ہی میں اس بات پر بھی زور دوں گا کہ سوشل میڈیا پر قربانی کی نمائش نہیں کی جائے ۔ ویڈیو ز اور فوٹوز شئیر نہ کریں ۔یہ پلیٹ فارم محبت  پیدا کرنے کے لیے استعمال کریں نہ کہ نفرت اور ٹکراو ۔مولانا ظہیر عباس رضوی نے مزید کہا کہ ہمیں جانوروں کی قربانی کے بعد اس کے اس کے باقیات کو قاعدے سے دفن کرنا چاہیے ،سڑکوں اور کھلی جگہوں پر کھال اور دیگر باقیات کو نہیں پھینکنا چاہیے ۔ ہم جانتے ہیں کہ مذہب میں صفائی کی کیا اہمیت ہے،اسے نصف ایمان کہا گیا ہے ۔اس لیے میری مسلمانوں سے اپیل ہے کہ عید قربان کو پر سکون اور مثالی بنانے کےلیے صرف مذہب کے بتائے اصولوں کو اپنا لیں ۔ جس سے ہر مسئلہ حل ہوجائے گا ۔

 ارشد مدنی کا پیغام

 عیدالاضحیٰ کے موقع پر مسلمانان ہند کے نام ایک پیغام میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ اسلام میں قربانی کا کوئی متبادل نہیں، یہ ایک دینی فریضہ ہے جو ہر صاحب استطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ پس جس شخص پر قربانی واجب ہے اسے ہر حال میں یہ فرض ادا کرنا چاہیے۔ مگر  موجودہ حالات کے پیش نظر ضروری ہے کہ مسلمان احتیاط کا رویہ اختیار کریں۔ قربانی کے جانوروں کی تصاویر کو عام کرنے اور شیئر کرنے سے گریز کریں، خاص طور پر سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر نہ کی جائے ۔مولانا مدنی نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مسلمانوں کو قربانی کرتے وقت حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے۔ ممنوعہ جانوروں کی قربانی سے پرہیز کریں اور چونکہ مذہب میں کالے جانور کی قربانی بھی جائز ہے، اس لیے کسی پریشانی سے بچنے کے لیے اس پر مطمئن رہنا بہتر ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی جگہ شرپسند عناصر کالے جانور کی قربانی سے روکتے ہیں تو مقامی انتظامیہ کو باشعور اور بااثر افراد کے ذریعے اعتماد میں لے کر قربانی کی جائے۔ اگر پھر بھی خدا نہ کرے، اس دینی فریضہ کو ادا کرنے کا کوئی طریقہ نہ ملے تو قربانی کسی قریبی علاقے میں کی جائے جہاں کوئی حرج نہ ہو۔ البتہ جہاں قربانی ہوتی رہی ہے اور اس وقت پریشانی ہے وہاں کم از کم بکرے کی قربانی ضرور کرنی چاہیے اور اس کی اطلاع انتظامی دفتر میں درج کرانا ضروری ہے تاکہ آئندہ کوئی پریشانی نہ ہو۔مولانا مدنی نے ملک کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر صفائی پر خصوصی توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جانوروں کی باقیات بشمول کھال اور ہڈیوں  کو سڑکوں، گلیوں اور نالیوں پر نہ پھینکا جائے بلکہ اس طرح دفن کیا جائے کہ بدبو نہ پھیلے۔ مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے کہ ہمارے کسی عمل سے کسی کو نقصان نہ پہنچے۔ فرقہ پرست عناصر کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیز کارروائی کی صورت میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائیں۔ ہمیں کبھی مایوس نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اللہ پر مکمل یقین کے ساتھ امن، محبت، پیار اور صبر کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرنا چاہیے

 قربانی کھلی جگہوں یا سڑکوں پر نہ کی جائے: نائب امام جامع مسجد

 عید الاضحی کے آنے والے تہوار کے پیش نظر، دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے نائب شاہی امام مولانا سید شعبان بخاری نے مسلمانوں سے خصوصی اپیل جاری کی ہے۔اپنے پیغام میں نائب امام نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ صفائی کو برقرار رکھیں اور عوامی مقامات جیسے کھلے مقامات، گلیوں یا سڑکوں پر قربانی کرنے سے گریز کریں۔ مولانا شعبان بخاری نے اپنے سرکاری بیان میں اس بات پر زور دیا کہ عید الاضحی کے دنوں میں مسلمانوں کو چند اہم ذمہ داریوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کوئی بھی عمل ساتھی شہریوں کے جذبات یا عقائد کو مجروح نہ کرے۔ اس لیے قربانیاں صرف نجی احاطے میں کی جانی چاہئیں جیسے گھروں یا متعین دیواروں میں، نہ کہ سڑکوں پر یا کھلی جگہوں پر۔

انہوں نے کمیونٹی سے مزید اپیل کی کہ وہ قربانی کے عمل کی تصویر کشی یا فلم بندی سے گریز کریں اور سوشل میڈیا پر ایسی تصاویر یا ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے خلاف سختی سے مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے طرز عمل کے ذریعے اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی کے جذبات مجروح نہ ہوں۔ مولانا بخاری نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ قربانی ایک اہم مذہبی فریضہ ہے جسے تمام اہل استطاعت افراد کو پورا کرنا چاہیے کیونکہ اس کی بہت زیادہ روحانی اہمیت ہے اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح پورے ہندوستان میں ہولی اور دیوالی جیسے تہوار وقار کے ساتھ منائے جاتے ہیں، اسی طرح عید الاضحی کو بھی احترام اور عقیدت کے ساتھ منایا جانا چاہیے۔ نائب شاہی امام نے یاد دلایا کہ اسلام تمام مذاہب کا احترام سکھاتا ہے اور اپنے پیروکاروں کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ کبھی بھی دوسروں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ لہٰذا قربانی کی رسم کو اس طریقے سے ادا کیا جانا چاہیے جو قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھے، وہ اقدار جو ہمیشہ اسلام کا فخر رہی ہیں۔

  قربانی کا احترام  کریں ،ہر کسی کے جذبات کا خیال رکھیں ۔ مفتی ضیائی 
ممبئی میں  صوفی تحریک کے معروف  عالم دین  مفتی منظور ضیائی نے بھی  عید قرباں پر  ایک اپیل میں کہا ہے کہ ۔۔۔عید قربان کے موقع پر تمام مسلمانوں سے  اپیل ہے کہ  قربانی کے عمل کو پاکیزہ، صاف ستھرا رکھیں ۔ساتھ ہی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اور قانون کے دائرے میں رہ کر اور احترام انسانیت کے اصولوں کا خیال رکھیں ۔ تاکہ  غیر مسلم بھائیوں کے جذبات کا خیال رکھا جا سکے ۔ مسلمانوں کو اس جگہ پر قربانی کرنا چاہیے جس کا تعین گورنمنٹ نے کیا ہو،ساتھ ہی  ایسے جانوروں کی قربانی نہ کریں جو ممنوع ہوں ۔
مفتی ضیائی نے مزید کہا کہ  شہروں میں صفائی اہتمام  کریں ،کیونکہ ان اصولوں کی پاسداری نہ صرف معاشرتی ذمہ داری ہے ،بلکہ اسلامی تعلیمات کا تقاضہ بھی ہے ،خاص طور پر خاص طور پر میں نوجوانوں کو تاکید کرتا ہوں، نوجوانوں کو میں کہنا چاہتا ہوں کہ وہ قربانی  کو شہرت یا دکھاواکا ذریعہ  نہ بنائیں۔ بلکہ اسےخاموشی کے ساتھ ادا کریں،کوئی ویڈیو نہ بنائیں ،نہ سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔انہوں نے کہا کہ میری دعا  ہے کہ  اللہ تبارک و تعالی اپ کی ہم سب کی قربانیوں کو قبول فرمائے، ہمارے معاشرے میں اخلاص اتحاد رواداری اور انسان دوستی کو فروغ عطا کرے۔ امین 

  قربانی نجی مقامات پر کریں، سوشل میڈیا پر ویڈیوز شیئر کرنے سے گریز کریں: مولانا خالد رشید فرنگی محلی

معروف عالم دین اور اسلامی مرکز انڈیا (لکھنؤ) کے صدر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قربانی صرف نجی مقامات پر انجام دیں اور اس عمل کی کوئی ویڈیو یا تصویر سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔مولانا خالد نے عوام کو مشورہ دیا کہ ممنوعہ جانوروں کی قربانی سے مکمل اجتناب کریں اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ 7 جون کو منائی جائے گی، اور قربانی کا عمل 7، 8 اور 9 جون کو انجام دیا جا سکتا ہے۔ قربانی کے دوران صفائی کا خاص خیال رکھا جائے، اور کسی بھی صورت میں قربانی عوامی مقامات پر نہ کی جائے۔

ایک ویڈیو پیغام میں مولانا خالد رشید نے کہا کہ  نہ قربانی کی تصاویر کھینچی جائیں، اور نہ ہی سوشل میڈیا پر کوئی ویڈیو یا تصویر پوسٹ کی جائے۔انہوں نے مزید کہاگوشت کو مناسب طریقے سے پیک کریں اور مستحقین میں تقسیم کریں۔ عید کی نماز کے بعد فلسطین کے مظلوموں اور ہماری سرحدوں پر پہرہ دینے والے بہادر سپاہیوں کے لیے دعا ضرور کریں۔واضح رہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر مسلمان صبح کی نماز کے بعد خصوصی عید کی نماز ادا کرتے ہیں، جس کے بعد قربانی کا عمل انجام دیا جاتا ہے، جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یادگار ہے۔