لکھنؤ/ آواز دی وائس
کوڈین کف سیرپ معاملے میں ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) ملک بھر میں بڑی کارروائی کر رہی ہے۔ ای ڈی لکھنؤ، بنارس سے لے کر احمد آباد تک مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ جمعہ کی صبح تقریباً 7:30 بجے سے لکھنؤ میں 25 مقامات پر چھاپے جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ کارروائی اہم ملزم شبھم جیسوال، اس کے ساتھیوں آلوک سنگھ، امیت سنگھ، کئی کف سیرپ بنانے والی کمپنیوں جنہوں نے غیرقانونی سپلائی دی تھی، اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ وشنو اگروال سے متعلق ٹھکانوں پر کی جا رہی ہے۔
۔1000 کروڑ کی غیرقانونی کمائی کا شبہ
کوڈین کف سیرپ کیس میں ای ڈی کی یہ کارروائی لکھنؤ، وارانسی، جونپور، سہارنپور (یوپی)، رانچی (جھارکھنڈ) اور احمد آباد (گجرات) میں بیک وقت جاری ہے۔ ای ڈی کے ذرائع کے مطابق پچھلے دو مہینوں میں یوپی کے کئی اضلاع لکھنؤ، وارانسی، سون بھدر، سہارنپور اور غازی آباد میں درج 30 سے زائد ایف آئی آرز کی بنیاد پر ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا ہے۔
تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ غیرقانونی طریقے سے کف سیرپ کا ذخیرہ، ٹرانسپورٹ، کاروبار اور سرحد پار اسمگلنگ کی جا رہی تھی۔ اس میں 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیرقانونی کمائی کا شبہ ہے۔
اہم ملزم فرار، والد گرفتار
کوڈین کف سیرپ کیس کا مرکزی ملزم شبھم جیسوال اس وقت فرار ہے اور شبہ ہے کہ وہ دبئی میں چھپا ہوا ہے۔ اس کے والد بھولا پرساد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اب تک یوپی پولیس 32 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ معاملے کی بڑے پیمانے پر جانچ کے لیے یوپی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے تاکہ تمام ایجنسیوں کے درمیان تال میل قائم رہے اور کارروائی تیز کی جا سکے۔
ای ڈی افسران کے مطابق اس کیس میں جرم سے حاصل ہونے والی کمائی تقریباً 1000 کروڑ روپے ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم شبھم جیسوال کے دبئی بھاگنے کا قوی امکان ہے، جبکہ اس کے والد کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔ اس کیس میں اب تک 32 افراد حراست میں لیے جا چکے ہیں اور تفتیش کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم قائم کی گئی ہے۔