پی ایف آئی نے 972 افراد کی فہرست تیار کی تھی:این آئی اےکا دعوی

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 25-06-2025
پی ایف آئی نے 972 افراد کی فہرست تیار کی تھی:این آئی اےکا دعوی
پی ایف آئی نے 972 افراد کی فہرست تیار کی تھی:این آئی اےکا دعوی

 



کوچی: ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے تقریباً 972 افراد کی ایک فہرست تیار کی تھی جس میں مدھیہ پردیش کے ایک سابق ضلع جج کا نام بھی شامل تھا۔ یہ انکشاف قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے یہاں ایک عدالت میں پیش کیے گئے دستاویزات سے ہوا۔

این آئی اے کے مطابق، پی ایف آئی نے اپنی خفیہ رپورٹرز ونگ کے ذریعے دوسرے مذاہب، خاص طور پر ہندو برادری کے افراد کے عہدوں، نام، عمر، تصویر اور دیگر ذاتی معلومات جمع کیں۔ این آئی اے کا کہنا ہے کہ پی ایف آئی کے تین یونٹ ہیں:رپورٹرز ونگ، فزیکل اینڈ آرمز ٹریننگ ونگ/پی ای اور سروس ونگ/ہٹ ٹیمز۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق، رپورٹرز ونگ نے سماج کے اہم افراد اور دیگر برادریوں، خاص طور پر ہندو لیڈروں کی ذاتی زندگی کی معلومات، بشمول روزمرہ معمولات، جمع کیے۔ ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ ڈیٹا ضلعی سطح پر اکٹھا کیا جاتا ہے اور ریاستی عہدیداروں کو بھیجا جاتا ہے۔

یہ معلومات باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کی گئی اور دہشت گرد گروہ ان کا استعمال افراد کو نشانہ بنانے کے لیے کرتا ہے۔ یہ دستاویزات 2022 کے ایس کے سری نیواسن قتل کیس میں پیش کی گئی تھیں، جس میں کچھ ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کی گئی تھیں۔ ریاستی این آئی اے عدالت نے نوٹ کیا کہ سری نیواسن، جو ریاستی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایک سینئر افسر تھے، کو مبینہ طور پر 16 اپریل 2022 کو پی ایف آئی کے کارکنوں نے ان کی دکان پر قتل کیا۔

این آئی اے نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ مختلف ملزمان سے برآمد کاغذات سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ فہرست میں شامل تقریباً 972 افراد، بشمول ایک ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے سابق ضلع جج، پی ایف آئی کے نشانے پر تھے۔ مرکزی حکومت نے ستمبر 2022 میں پی ایف آئی پر پابندی عائد کی تھی۔