چنئی: نفاذِ قانون ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مدراس ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ اگر منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کی جانے والی تلاشی کے وقت کوئی احاطہ بند ہو تو ای ڈی کے پاس اس احاطے کو سیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل ایس وی راجو نے یہ دلیل فلم ساز آکاش بھاسکرن اور تاجر وکرم رویندرن کی جانب سے دائر کی گئی عرضیوں پر بدھ کے روز جسٹس ایم ایس رمیش اور وی لکشمی نارائنن پر مشتمل بینچ کے سامنے دی۔ آکاش اور وکرم نے اپنی عرضیوں میں اپنے رہائشی اور دفتری احاطوں پر کی گئی ای ڈی کی تلاشی اور ان کے سیل کیے جانے کو چیلنج کیا ہے۔
جب یہ معاملہ عدالت کے سامنے آیا تو بینچ نے ای ڈی کے اس اختیار پر سوال اٹھایا کہ کیا وہ کسی احاطے کو سیل کر سکتی ہے۔ جس پر راجو نے کہا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے پاس کسی احاطے کو سیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، تاہم پی ایم ایل اے کی دفعہ 17 کے تحت ای ڈی کو کسی بند احاطے کا تالا توڑنے کا اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای ڈی اس معاملے کو طول دینا نہیں چاہتی تھی۔
راجو نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ای ڈی کو یچیکاکرتاؤں (عرضی گزاروں) کے احاطوں پر چسپاں کیے گئے نوٹسز واپس لینے اور ضبط شدہ تمام اشیاء واپس کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے بعد بینچ نے عبوری درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا اور اصل عرضیوں پر سماعت چار ہفتے بعد طے کی۔