رائے پور/ آواز دی وائس
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے چھتیس گڑھ میں ضلع معدنی فنڈ (ڈی ایم ایف) کے مبینہ غلط استعمال کی منی لانڈرنگ تحقیقات کے تحت بدھ کو نئے سرے سے چھاپے مارے۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔
ذرائع کے مطابق کچھ تاجروں، ٹھیکیداروں اور مبینہ دلالوں سے وابستہ کم از کم 18 احاطوں کی منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت تلاشی لی جا رہی ہے۔
الزام ہے کہ چھتیس گڑھ کے بیج نگم کے ذریعے ڈی ایم ایف فنڈ کی ایک "بڑی" رقم کا غلط استعمال کیا گیا۔
ڈی ایم ایف کان کنوں کے ذریعے مالی تعاون یافتہ ایک ٹرسٹ ہے، جسے چھتیس گڑھ کے تمام اضلاع میں قائم کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد کان کنی سے متعلقہ منصوبوں اور سرگرمیوں سے متاثرہ لوگوں کے فائدے کے لیے کام کرنا ہے۔
ای ڈی نے مبینہ ڈی ایم ایف گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کی جانچ چھتیس گڑھ پولیس کی طرف سے درج تین ایف آئی آر کا نوٹس لینے کے بعد شروع کی تھی، جن میں ریاستی حکومت کے افسران اور سیاسی عہدے داروں کے ساتھ ملی بھگت کرکے ٹھیکیداروں پر سرکاری رقم میں خرد برد کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔
ای ڈی اس معاملے میں پہلے بھی چھاپے مار چکی ہے۔