نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ کیرالہ، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں میں ووٹر فہرستوں کے خصوصی گہری نظرِ ثانی (SIR) کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے ایک بیچ پر سماعت کرے گا۔
جسٹس سوریہ کانت، جسٹس ایس وی این بھٹّی اور جسٹس جوئمالیا باگچی کی بنچ نے مختلف ریاستوں میں الگ الگ بنیادوں پر ایس آئی آر کی کارروائی کو چیلنج کرنے والے سیاسی رہنماؤں کی تمام نئی درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا۔
کیرالہ میں ایس آئی آر کو چیلنج کرنے والے ایک درخواست گزار کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات بھی ہونے ہیں، اس لیے اس معاملے پر فوری غور ضروری ہے۔ بنچ نے ہدایت دی کہ کیرالہ میں ایس آئی آر کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت 26 نومبر کو کی جائے، جبکہ دیگر ریاستوں میں اس کارروائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت دسمبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں ہوگی۔
سپریم کورٹ پہلے ہی پورے ملک میں ایس آئی آر کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے ایک بیچ پر سماعت کر رہا ہے۔ عدالت نے 11 نومبر کو DMK، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، مغربی بنگال کانگریس اور ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی درخواستوں پر کمیشن سے الگ الگ جواب طلب کیے تھے۔ ان درخواستوں میں تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں ووٹر لسٹوں کی ایس آئی آر کارروائی کو چیلنج کیا گیا تھا۔