اسلام آباد/ آواز دی وائس
پاکستان میں ایک ڈرون حملے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ خیبر پختونخواہ کے بنوں ضلع میں باغیوں کی جانب سے کیے گئے دو ڈرون حملوں میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی جبکہ تین بچے زخمی ہو گئے۔ بنوں کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) سلیم عباس کلاچی نے بتایا کہ آج ضلع میں دو کوآڈ کاپٹر (ایک قسم کا ڈرون) حملے ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے پہلے کوآڈ کاپٹر حملے میں ایک خاتون کی موت ہوئی جبکہ تین بچے زخمی ہوئے، جن میں جاں بحق خاتون کے دو بچے بھی شامل ہیں۔ عباس کلاچی کے مطابق، خاتون کی لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ
ڈی پی او عباس کلاچی نے مزید بتایا کہ ایک اور ڈرون حملہ میرین پولیس اسٹیشن پر ہوا، جس میں دہشت گردوں نے پولیس اسٹیشن کی چھت پر لگے سولر پینلز کو نقصان پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں تمام پولیس اہلکار محفوظ رہے۔ دہشت گردوں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ سیز فائر ختم کرنے کے بعد پاکستان میں خصوصاً خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
بنوں میں گزشتہ کئی مہینوں سے متعدد حملے ہو چکے ہیں۔ سنیچر کے روز ضلع میں ایک جرگے پر مسلح حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا، جس میں ایک شخص جاں بحق اور تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ مارچ میں بنوں چھاؤنی پر ایک دہشت گرد حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں 16 باغیوں کو ہلاک کر دیا تھا، جبکہ اس میں پانچ سیکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے تھے۔
بلوچستان میں بھی بڑی کارروائی
بلوچستان میں بھی باغیوں نے ایک بڑے حملے میں پولیس اسٹیشن اور بینکوں کو آگ لگا دی تھی۔ اس واقعے میں خودکش حملوں کی وجہ سے ایک مسجد اور ایک رہائشی عمارت کو بھی نقصان پہنچا تھا، جس کے نتیجے میں 13 شہری جاں بحق اور 32 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
ڈرون حملوں میں اضافہ
یہ واقعہ گزشتہ ایک سال میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں کئی ڈرون حملوں کے بعد پیش آیا ہے۔ مارچ میں مردان میں ہونے والے ایک حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بارے میں مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ ڈرون حملہ تھا۔
اسی طرح مئی میں شمالی وزیرستان کے میر علی تحصیل میں ایک مشتبہ کوآڈ کاپٹر کے ذریعے بارودی مواد گرائے جانے کے نتیجے میں چار بچے جاں بحق اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
فوج کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی بھی کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے کی گئی تھی۔