نئی دہلی: ہندوستان کو دفاع کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ دفاعی تحقیق اور ترقی کے ادارے نے اطلاع دی ہے کہ ہندوستان کی خود ساختہ میزائل پرلای کا 28 اور 29 جولائی 2025 کو لگاتار دو بار کامیاب تجربہ کیا گیا۔ یہ تجربے فوج کی ضروریات کے مطابق کیے گئے تھے تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ میزائل کم اور زیادہ فاصلے تک کتنی درستگی سے مار کر سکتی ہے۔
دونوں دنوں میں میزائل نے طے شدہ سمت میں پرواز کی اور اپنے ہدف کو بالکل صحیح طریقے سے نشانہ بنایا۔ DRDO نے بتایا کہ یہ تجربہ تمام طے شدہ معیاروں اور مقاصد پر پورا اترا ہے۔ یعنی میزائل نے جو کارکردگی متوقع تھی، بالکل
ویسی ہی پیش کی۔ یاد رہے کہ ہندوستان کی دفاعی طاقت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے بنائی گئی "پرلای" ایک خود ساختہ بیلسٹک میزائل ہے، جسے دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارے (DRDO) نے تیار کیا ہے۔ یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والی میزائل ہے، جو انتہائی تیز اور درست نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پرلای ایک کوئیک ریسپانس بیلسٹک میزائل ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ بہت کم وقت میں لانچ کی جا سکتی ہے اور دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کر سکتی ہے۔ یہ میزائل ہندوستانی فوج کی شارٹ رینج اسٹرائیک کی صلاحیت کو مزید طاقتور بناتی ہے۔ اگر اس میزائل کی طاقت کی بات کریں تو "پرلای" 150 کلومیٹر سے لے کر 500 کلومیٹر تک کے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنا سکتی ہے۔ یعنی یہ کم فاصلے پر دشمن کے بنکر، ریڈار یا اسلحہ کو تباہ کر سکتی ہے۔
یہ میزائل سپرسونک رفتار سے پرواز کرتی ہے، یعنی یہ آواز کی رفتار سے بھی تیز چلتی ہے۔ اس کا وزن تقریباً 5 ٹن (5000 کلوگرام) ہے، جس میں اس کا ایندھن اور وار ہیڈ شامل ہوتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ "پرلای" GPS اور انرشیل نیویگیشن سسٹم کا استعمال کرتی ہے، جس کی بدولت یہ اپنے ہدف کو بالکل درست مقام پر مار سکتی ہے۔
اسے اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ دشمن کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو چکما دے سکے۔ "پرلای" میزائل چین اور پاکستان جیسی چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ یہ میزائل دشمن کے ریڈار، ایئر بیس اور فوجی ٹھکانوں کو کچھ ہی منٹوں میں تباہ کر سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر سرحدی علاقوں میں انتہائی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔