پونے/ آواز دی وائس
مہاراشٹر کے پونے میں بہو کو جہیز کے لیے ہراساں کرنے اور خودکشی پر مجبور کرنے کے معاملے میں مفرور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سابق رہنما اور ان کے بیٹے کو جمعہ کے روز گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے اس کی اطلاع دی۔
پمپری-چنچواڑ علاقے کے زون 2 کے پولیس ڈپٹی کمشنر وشال گایکواڑ نے بتایا کہ راجندر ہگونے اور ان کے بیٹے سوشیل کو شہر سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران سوارگیٹ علاقے سے حراست میں لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ راجندر اور سوشیل کو پکڑنے کے لیے چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ افسر نے کہا کہ دونوں کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اور این سی پی کے سربراہ اجیت پوار نے جمعرات کو اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ملزم باپ بیٹے کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔
پولیس کے مطابق، راجندر ہگونے کی بہو ویشنووی (عمر 26 سال) نے 16 مئی کو پونے ضلع کے پمپری-چنچواڑ کے باودھن علاقے میں واقع سسرال میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی تھی۔
ویشنووی کے والدین نے الزام لگایا کہ شادی کے وقت انہوں نے ہگونے خاندان کو 51 تولہ (تقریباً 595 گرام) سونا، چاندی اور ایک ایس یو وی گاڑی دی تھی۔ اس کے باوجود ویشنووی کو ہراساں کیا جا رہا تھا اور زمین خریدنے کے لیے اس پر دو کروڑ روپے لانے کا دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں متوفیہ کے شوہر ششانک، ساس لتا راجندر ہگونے، سسر راجندر ہگونے، نند کرشمہ اور دیور سوشیل کے خلاف بھارتی قانون کی دفعات کے تحت خودکشی پر اکسانے اور گھریلو تشدد کے الزامات میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پولیس ویشنووی کے شوہر، ساس اور نند کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے، جب کہ سسر راجندر اور دیور سوشیل فرار تھے۔