کرپٹو کرنسی غلط ہاتھوں میں نہ جائیں،پی ایم مودی کواندیشہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 18-11-2021
کرپٹو کرنسی غلط ہاتھوں میں نہ جائیں،پی ایم مودی کواندیشہ
کرپٹو کرنسی غلط ہاتھوں میں نہ جائیں،پی ایم مودی کواندیشہ

 

 

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 'دی سڈنی ڈائیلاگ' پروگرام سے خطاب کیا۔ مودی نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لوگوں کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ آپ نے مجھے سڈنی ڈائیلاگ سے خطاب کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔ میں اسے ہند-بحرالکاہل خطے اور ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں ہندوستان کے مرکزی کردار کی پہچان کے طور پر دیکھتا ہوں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ہم دنیا کا سب سے بڑا پبلک انفارمیشن انفراسٹرکچر بنا رہے ہیں۔ ہم دنیا کا سب سے مضبوط ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ بنا رہے ہیں۔ ہم دنیا کے سب سے بڑے ڈیٹا صارف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ون نیشن ون کارڈ اسکیم سے ملک کے کروڑوں مزدور مستفید ہو رہے ہیں۔ ہندوستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں نئے لیڈر ابھر رہے ہیں۔ زراعت اور صاف توانائی میں بھی ہم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے تصویر بدل رہے ہیں۔ تاہم مودی نے اپنی تقریر میں کرپٹو کے بارے میں بھی خبردار کیا۔

انہوں نے کہا کہ "تمام ممالک کو ایک مشترکہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ کرپٹو کرنسی غلط ہاتھوں میں نہ جائیں، ورنہ یہ ہمارے نوجوانوں کو تباہ کر دے گی۔" یہ پہلا موقع تھا جب مودی نے کسی عوامی فورم میں کرپٹو کرنسی پر بات کی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا میں ہو رہے ڈیجیٹل انقلاب میں جمہوری اقدار کی ناگزیریت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعہ گورننس، شمولیت، بااختیار بنانے، رابطے اور فوائد کی منتقلی اور فلاحی اقدامات میں زبردست تبدیلیاں آرہی ہیں۔

مودی نے پہلے سڈنی ڈائیلاگ میں کلیدی بیان میں سائبر ورلڈ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ مستقبل میں تکنیک کے تعلق سے دنیا کے تمام جمہوری ممالک کو انسانی اقدار کا خیال رکھنا ہوگا اور ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے امکانات سے نوجوان نسل کو بچانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں سڈنی ڈائیلاگ میں مدعو کرنا نہ صرف ہندوستان کے لئے ایک اعزاز ہے بلکہ یہ ہند بحرالکاہل خطے اور ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں ہندوستان کے مرکزی کردار کا اعتراف بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا میں ہمارے ارد گرد ہرچیز بدل رہی ہے۔ اس نے سیاست، معیشت اور معاشرے کی نئی تعریف کی ہے اور خودمختاری، حکمرانی، اخلاقیات، قانون، حقوق اور سلامتی کے بارے میں نئے سوالات اٹھائے ہیں۔ اس سے بین الاقوامی مسابقت، طاقت اور قیادت کو بھی نئے سرے سے ایک نئی شکل دی ہے۔

ہندوستان میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کی وجہ سے پانچ اہم تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم دنیا کے سب سے زیادہ جامع عوامی معلومات کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کر رہے ہیں۔ 1.3 ارب ہندوستانیوں کے پاس ایک ڈیجیٹل شناخت ہے۔ ہم چھ لاکھ گاؤں کو براڈ بینڈ سے جوڑنے جا رہے ہیں۔

دوسرا- ہم ڈیجیٹل تکنیک کے ذریعہ حکمرانی، شمولیت، بااختیار بنانے، کنیکٹیویٹی، فوائداورفلاحی اقدامات کی منتقلی کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں کو بدل رہے ہیں۔

تیسرا - ہندوستان میں کا تیسرا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے۔ ہر ہفتے نئے نئے یونیکورنس آ رہے ہیں اور وہ صحت وتعلیم سے لے کر قومی سلامتی تک ہر شعبے میں حل فراہم کر رہے ہیں۔

چوتھا - ہندوستان کی صنعت اور خدمات کے شعبے، خاص طور پر زراعت کے شعبے میں، بہت وسیع تبدیلیاں ہورہی ہیں۔ ہم صاف توانائی، وسائل اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔

پانچواں - ہندوستان کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے بہت بڑی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ ہم 5 جی اور6جی جیسی ٹیلی کام ٹیکنالوجی میں مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔