کیامذہب بدلنے سے ذات بھی بدل جاتی ہے؟مدراس ہائی کورٹ کاآیافیصلہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 27-11-2021
کیامذہب بدلنے سے ذات بھی بدل جاتی ہے؟مدراس ہائی کورٹ کاآیافیصلہ
کیامذہب بدلنے سے ذات بھی بدل جاتی ہے؟مدراس ہائی کورٹ کاآیافیصلہ

 

 

چنئی: ایک مذہب چھوڑ کر دوسرا مذہب اختیار کرنے سے کسی کی ذات نہیں بدلے گی۔ مدراس ہائی کورٹ نے ملازمتوں میں ریزرویشن سے متعلق ایک معاملے میں جمعرات کو یہ اہم فیصلہ دیا۔

دراصل، ایک دلت شخص نے مذہب تبدیل کرکے عیسائیت اختیار کی تھی۔ اس نے دلت برادری کی لڑکی سے شادی بھی کی۔ بعد میں اس شخص نے دعویٰ کیا کہ اس کی شادی ایک بین ذات کی شادی تھی، اس لیے اسے سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کا فائدہ ملنا چاہیے۔

درحقیقت، اگر کوئی دلت مذہب تبدیل کرتا ہے، تو قانون کے مطابق اسے ریزرویشن کے لحاظ سے پسماندہ کمیونٹی (BC) سمجھا جاتا ہے، نہ کہ درج فہرست ذات کے طور پرلیاجاتاہے۔

ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے شخص کا تعلق آدی-دراوڑی برادری سے تھا جو درج فہرست ذات کے تحت آتا ہے۔ بعد میں اس نے عیسائیت اختیار کر لی جس کی وجہ سے اسے 'پسماندہ طبقے' کا درجہ ملا۔

اس شخص نے 2009 میں ارونتھاتھیار برادری کی ایک لڑکی سے شادی کی۔ لڑکی بھی ایس سی کمیونٹی سے آتی ہے۔ اس کے بعد اس شخص نے سیلم ڈسٹرکٹ کورٹ میں بین ذات شادی کا سرٹیفکیٹ طلب کیا۔

اس نے دعویٰ کیا کہ اس کی شادی پسماندہ طبقات اور ایس سی کا اتحاد تھی۔بیک ورڈ۔ایس سی بین ذات کی شادی کے معاملے میں، اسے پسماندہ طبقے کے مقابلے سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کا زیادہ وزن ملتا۔

اس کا فائدہ اٹھانےکے لیے اس نے عدالت کا رخ کیا۔ 2015 میں، سیلم ڈسٹرکٹ کورٹ نے ان کی درخواست کو خارج کر دیا۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کو مدراس ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے کہا کہ مذہب تبدیل کرنے سے دلت کو پسماندہ طبقے کا رکن سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بغیر، اگر اس نے کسی اور دلت سے شادی کی ہے تو وہ بین ذات شادی کے سرٹیفکیٹ کی حقدار ہوسکتی ہے یا نہیں۔

مدراس ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جب شوہر اور بیوی دونوں پیدائشی طور پر ایس سی کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، تو ان کی ذات محض تبدیلی مذہب سے نہیں بدلتی ہے۔ محض اس لیے کہ ایک دلت نے مذہب تبدیل کر لیا ہے اور اس کی بنیاد پر اسے 'بی سی' کا سرٹیفکیٹ مل گیا ہے، تو اس کی دلت برادری سے تعلق رکھنے والے شخص سے شادی کو بین ذات نہیں سمجھا جا سکتا۔

عدالت نے کہا کہ ذاتوں کی بطور ایس سی، ایس ٹی، پسماندہ طبقات وغیرہ کی تقسیم بین ذات شادی سرٹیفکیٹ کی بنیاد نہیں ہو سکتی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر کوئی مذہب تبدیل کرنے والا شخص بین ذات کے سرٹیفکیٹ کا دعویٰ کرنا شروع کردے تو اس سے ریزرویشن کے غلط استعمال کا راستہ صاف ہوجائے گا۔