دلیپ کمار آزادی کی جنگ میں جیل بھی گئے تھے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-07-2021
دلیپ کمار
دلیپ کمار

 

 

 ممبئی: بالی وڈ دلیپ کمار کی موت کے سبب صدمہ میں ہے،ایک باب ختم ہوگیا،اداکاری کا ایک ادارہ تھا جو گم ہوگیا۔اب دلیپ کمارکی یادیں اور باتیں رہ گئی ہیں ۔ ان کی سوانح حیات اب دلچسپی کا مرکز بن رہی ہے۔ایسے واقعات کا ذکر ہورہا ہے جن سے لوگ واقف نہیں تھے۔اب یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ دلیپ کمار جنگ آزادی کی لڑائی میں ایک بار جیل بھی گئے تھے۔اس واقعے کا تذکرہ ان کی سوانح عمری ’دلیپ کمار : دی سبسٹنس اینڈ شیڈو‘ میں کیا گیا ہے۔ سوانح عمری میں وہ لکھتے ہیں کہ ایک دن میں نہیں جانتا کہ کیا ہوا، میں نے ایک تقریر میں ہندوستانی عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے عوام عدم تشدد کے پیروکار اور انتہائی محنتی ہیں، میری باتیں سن کر وہاں موجود دیگر ہندوستانیوں نے تالیاں بجنا شروع کردیں، میں خوشی منا رہا تھا کہ اچانک کچھ برطانوی فوجی ہتھکڑیاں لےکر آئے اور مجھے ہتھکڑی لگادی کیونکہ میرے خیالات انہیں انگریز مخالف لگے تھے۔

 دلیپ کمار کے مطابق انہیں پونے کی یرووادا جیل لے جایا گیا جہاں انہیں دیکھ کر جیلر نے کہا کہ ایک اور گاندھی والا، مجھے اس وقت سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ یہ بات کیوں کہہ رہا ہے لیکن جب میں اس سیل میں پہنچا تو مجھے معلوم ہوا کہ اس سیل میں اور بھی لوگ موجود تھے جو برطانوی حکمرانی کے خلاف تھے جن کو جیلر گاندھی جی کے پیروکار کہتے تھے، اسی لیے سب کا نام گاندھی والا رکھا گیا۔

 دلیپ کمار نے اپنی کتاب میں یہ بھی ذکر کیا ہے کہ جیل میں مجھے گندی پلیٹ میں کھانا دیا گیا، مجھے نہیں معلوم کہ مجھے کیا ہوا، میں نے کھانے سے بھی انکار کردیا اور سب کے ساتھ بھوک ہڑتال میں شامل ہوگیا، بھوک لگی ہونے کی وجہ سے میں رات بھر سو نہیں سکتا تھا، رات بھر جاگتے رہا، اگلی صبح مجھے رہا کردیا گیا۔