نئی دہلی: حکومت بجلی کی شرح کا فیصلہ کرنے کے لیے 'ٹائم آف ڈے' کے اصول کو نافذ کرنے والی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ملک بھر کے صارفین شمسی توانائی کے اوقات میں یعنی دن کے اوقات میں بجلی کی کھپت کا انتظام کرکے اپنے بلوں میں 20 فیصد تک بچت کر سکیں گے۔ ٹائم آف ڈے' اصول کے تحت، دن کے مختلف اوقات کے لیے بجلی کے مختلف نرخ لاگو ہوں گے۔
اس کے نفاذ سے صارفین اوقات کے دوران کپڑے دھونے، کھانا پکانے اور بجلی استعمال کرنے والے دیگر کاموں سے بچ سکیں گے۔ نئے نظام میں صارفین معمول کے اوقات کار میں ایسا کام کر کے اپنے بجلی کے بل کو کم کر سکیں گے۔
بجلی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر آر کے سنگھ نے کہا کہ ٹی او ڈی سسٹم یقینی طور پر صارفین اور بجلی فراہم کرنے والوں کو فائدہ دے گا۔ وزارت بجلی نے جمعہ کو کہا کہ نئے نظام کو نافذ کرنے کے لیے حکومت نے بجلی (صارفین کے حقوق) رولز 2020 میں ترمیم کرکے بجلی کے موجودہ ٹیرف سسٹم میں دو تبدیلیاں کی ہیں۔ پہلا... ٹائم آف ڈے ٹیرف سسٹم کا تعارف۔ دوسرا...
سمارٹ میٹر کے انتظامات کی معقولیت سے متعلق۔ ٹائم آف ڈے' سسٹم 1 اپریل 2024 سے 10کے ڈبلیو اور اس سے زیادہ کی طلب والے تجارتی اور صنعتی صارفین کے لیے لاگو ہو گا۔ یہ اصول 1 اپریل 2025 سے زراعت کے علاوہ دیگر تمام صارفین پر لاگو ہوگا۔
سمارٹ میٹر والے صارفین کے لیے، یہ سسٹم صرف اس وقت لاگو ہوگا جب وہ ایسے میٹر لگوائیں گے۔ وزارت نے کہا، نئے نظام کے تحت، شمسی توانائی کے اوقات میں بجلی کی شرح (ریاستی بجلی ریگولیٹری کمیشن کے ذریعہ مقرر کردہ 8 گھنٹے) عام شرح سے 10 سے 20 فیصد کم ہوگی۔ ٹائم آف ڈے'سسٹم کے تحت چوٹی کے اوقات، شمسی اوقات اور عام اوقات کے لیے مختلف شرحیں ہوں گی۔ خاص بات یہ ہے کہ صارفین کو ریٹ کے مطابق اپنے بجلی کے لوڈ کو سنبھالنے کے لیے سگنل ملتے رہیں گے۔