نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی پولیس نے مشتبہ سرحد پار روابط رکھنے والے ایک کثیر ریاستی سائبر فراڈ اور حوالہ نیٹ ورک کا پردہ فاش کرتے ہوئے اس کے مبینہ کلیدی آپریٹر کو لکھنؤ سے گرفتار کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق ملزم ایک سینئر شہری سے 33 لاکھ روپے سے زائد کی دھوکہ دہی میں ملوث تھا۔
یہ کارروائی 61 سالہ متاثرہ شخص کی جانب سے درج کرائی گئی ای-ایف آئی آر کی تفتیش کے دوران کی گئی، جس میں الزام ہے کہ اسے ایک جعلی آن لائن سرمایہ کاری اسکیم کے ذریعے 33.10 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ پولیس کے مطابق تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ لوٹی گئی رقم کو متعدد بینک کھاتوں کے ذریعے منتقل کیا گیا، جو شیل اداروں کے نام پر چلائے جا رہے تھے، جن میں ایک فرضی کمپنی ’بیلکریسٹ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ‘ بھی شامل ہے۔ مجموعی رقم میں سے 10.68 لاکھ روپے اس کمپنی سے منسلک کھاتوں میں پائے گئے۔
اس سے قبل دہلی سے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، جن سے پوچھ گچھ کے بعد تفتیشی ٹیم دیپانشو تک پہنچی، جسے سائبر-حوالہ نیٹ ورک کا اہم سہولت کار بتایا گیا ہے۔پولیس نے دیپانشو کو لکھنؤ کے موہن لال گنج علاقے میں ٹریس کیا اور رات بھر جاری کارروائی کے بعد گرفتار کر لیا۔ اس کے قبضے سے دو موبائل فون، تین چیک بکس اور دو ڈیبٹ کارڈ برآمد کیے گئے۔
تفتیش کے دوران دیپانشو نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے ہینڈلرز کی ہدایت پر فرضی ڈائریکٹرز کا انتظام کرتا، شیل کمپنیاں قائم کرتا اور بینک اہلکاروں کی ملی بھگت سے بینک کھاتے کھلواتا تھا۔پولیس کے مطابق رقم کو مختلف شیل اداروں کے ذریعے تہہ در تہہ گھمایا گیا، جن میں سی ایس پی 24سیون ٹیکنالوجیز اور لیون فن ٹیک شامل ہیں، اور بعد ازاں اسے حوالہ چینلز اور کرپٹو کرنسی راستوں کے ذریعے نکال لیا گیا۔
ادھر لکھنؤ میں نگرانی کے دوران ٹیم کو ایک اور مطلوب ملزم رشب سنگھ کی موجودگی کی اطلاع ملی، جو دہلی کی اسپیشل سیل کی جانب سے درج این ڈی پی ایس ایکٹ کے ایک مقدمے میں مفرور تھا۔مسلسل نگرانی کے بعد دیپانشو اور رشب سنگھ دونوں کو اسی علاقے سے گرفتار کر لیا گیا۔
ابتدائی جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ رشب سنگھ نے دیپانشو کو گرفتاری سے بچنے میں مدد دینے کے لیے رہائش کا انتظام کیا تھا۔ پولیس کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اصل سرغنوں، فائدہ اٹھانے والوں اور ممکنہ سرحد پار روابط کی نشاندہی کی جا سکے۔