دہلی ہائی کورٹ:غیرت کے نام پر قتل کا ڈر، جوڑے کو پولیس تحفظ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-02-2022
 دہلی ہائی کورٹ:غیرت کے نام پر قتل کا ڈر، جوڑے کو پولیس تحفظ
دہلی ہائی کورٹ:غیرت کے نام پر قتل کا ڈر، جوڑے کو پولیس تحفظ

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

دہلی ہائی کورٹ نے ایک بین ذات جوڑے کو پولس تحفظ فراہم کیا ہے جو خاتون کے اہل خانہ کے ہاتھوں غیرت کے نام پر قتل کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ جوڑے کی زندگی اور آزادی کے آئینی حق کو خطرہ ہے۔

بنچ نے مشاہدہ کیا کہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے کیونکہ فریقین کا تعلق مختلف مذہبی برادریوں سے ہے۔ جسٹس چندر دھاری سنگھ نے کہا، "اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے کیونکہ اس میں شامل فریقین کا تعلق مختلف مذہبی برادریوں سے ہے۔ زندگی اور آزادی کے حق کو آئین ہند کی ضمانت دی گئی ہے اور اس کا تحفظ حاصل کرنے کا حق ہے۔ ایک لازمی حق ہے، اور موجودہ کیس میں مدعا علیہ نمبر 3 تا 5 کی صورت میں درخواست گزار کا حق خطرے میں ہے۔" عدالت اس جوڑے کی طرف سے دائر کی گئی ایک حفاظتی درخواست پر غور کر رہی تھی، جس میں پولیس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ خاتون کے اہل خانہ سے جوڑے کی زندگی اور آزادی کی حفاظت کرے۔

جب کہ عورت کی عمر 26 سال، مرد کی عمر 24 سال ہے۔ دونوں نے محبت کے بعد ہندو رسم و رواج کے مطابق آریہ سماج مندر میں ایک دوسرے سے شادی کی۔ یہ اس وقت ہوا جب خاتون کے گھر والوں نے اسے بے دردی سے مارا اور ایک مسلمان مرد سے اس کی شادی کرنے کا ارادہ کر رہے تھے۔

لہٰذا، اپنی جان بچانے کے لیے، وہ اپنا آبائی گھر چھوڑ کر اس شخص کے ساتھ اپنی مرضی اور رضامندی سے چلی گئی۔ شادی سے پہلے اس عورت نے ہندو مذہب اختیار کر لیا تھا اور اس کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا۔ جب اس نے اپنے گھر والوں کو اپنی شادی کے بارے میں بتایا تو انہوں نے جوڑے کو جان سے مارنے کی دھمکی دی کیونکہ معاملہ وقار کا سوال تھا۔ جوڑے کو غیرت کے نام پر قتل کا خدشہ تھا، کیونکہ ملزمان تنگ نظر لوگ ہیں۔

ان کا ماننا ہے کہ ان کی جانوں کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔ عدالت نے جوڑے کو سیکورٹی فراہم کی اور جوڑے کی سیکورٹی میں کسی کوتاہی کی صورت میں متعلقہ علاقے کے اے سی پی اور ایس ایچ او سمیت دہلی پولیس کے افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے سماعت کے دوران، مدعا علیہان نے اپنے وکیل کے ذریعے کہا تھا کہ وہ کسی بھی طرح سے ایسا کام نہیں کریں گے جس سے جوڑے کے حقوق کو ہندوستان کے آئین کے تحت دیا گیا ہے اور وہ انہیں بغیر کسی مداخلت کے پرامن زندگی گزارنے کی اجازت دیں گے۔