مغل تاریخ کوکتاب سے حذف کرنے کی درخواست دہلی ہائی کورٹ سےخارج

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 17-12-2021
مغل تاریخ کوکتاب سے حذف کرنے کی درخواست دہلی ہائی کورٹ سےخارج
مغل تاریخ کوکتاب سے حذف کرنے کی درخواست دہلی ہائی کورٹ سےخارج

 

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ایک پی آئی ایل پر غور کرنے سے انکار کر دیا جس میں 12ویں جماعت کی این سی ای آر ٹی کی تاریخ کی نصابی کتاب سے ایک پیراگراف کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جس میں مغل بادشاہوں اورنگزیب اور شاہ جہاں کا حوالہ دیا گیا تھا۔

چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی ڈویژن بنچ نے درخواست کو عدالت کے وقت کا ضیاع قرار دیا اور اسے ہرجانہ کے ساتھ خارج کرنے کا انتباہ دیا۔ بعد میں درخواست گزار کے ذریعہ عدالت کی طرف سے پی آئی ایل کے خلاف سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرنے کے بعد اسے واپس لے لیا گیا۔

بنچ نے کہا، "آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ کو مسئلہ ہے کہ شاہ جہاں اور اورنگ زیب کے پاس مندر کی مرمت وغیرہ کے لیے گرانٹ دینے کی کوئی پالیسی نہیں تھی۔"

’’ہم مرکز اور ریاستی حکومتوں کی موجودہ پالیسیوں کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں اور آپ شاہ جہاں اور اورنگ زیب کی کچھ پالیسیوں کی بات کر رہے ہیں۔ آپ چاہتے ہیں کہ ہم شاہ جہاں اور اورنگ زیب کی پالیسیوں کا فیصلہ کریں؟ اس پرہائی کورٹ فیصلہ کرے گی؟

عدالت نے درخواست گزار،کوپی آئی ایل چیمپئن" بتاتے ہوئے اس سے کہا کہ اسے ٹیکس چوری سے متعلق درخواستیں دائر کرنی چاہئیں۔ واضح ہوکہ کتاب تھیمز ان انڈین ہسٹری - حصہ دوم - کہتی ہے کہ تمام مغل بادشاہوں نے عبادت گاہوں کی تعمیر اور دیکھ بھال میں مدد کے لیے گرانٹ دی تھی۔

اس میں شاہ جہاں اور اورنگ زیب کے دور کا حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جب جنگوں کے دوران مندروں کو تباہ کیا گیا تھا، تب بھی بعد میں ان کی مرمت کے لیے گرانٹ جاری کیے گئے تھے۔ عدالت کے روبرو دلیل دی گئی کہ کتاب میں کیا گیا دعویٰ حقائق پر مبنی نہیں ہے۔