دہلی ہیلتھ انفراسٹرکچر گھوٹالہ: دوسرے دن بھی ای ڈی کے چھاپے جاری

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 27-08-2025
دہلی ہیلتھ انفراسٹرکچر گھوٹالہ: دوسرے دن بھی ای ڈی کے چھاپے جاری
دہلی ہیلتھ انفراسٹرکچر گھوٹالہ: دوسرے دن بھی ای ڈی کے چھاپے جاری

 



نئی دہلی:انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی میں گزشتہ عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کے دوران صحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بدھ کے روز دوسرے دن بھی چھاپہ مار کارروائیاں جاری رکھیں، سرکاری ذرائع نے بتایا۔ کہ ای ڈی نے یہ چھاپے منگل کی صبح دہلی-این سی آر کے تقریباً 13 مقامات پر شروع کیے تھے۔

عآپ لیڈر اور سابق وزیر سوربھ بھاردواجکی چراغ دہلی واقع رہائش گاہ پر چھاپہ تقریباً 17-18 گھنٹے جاری رہا اور آدھی رات کے بعد ختم ہوا۔ذرائع کے مطابق، بعض اداروں کے خلاف چھاپے اب بھی جاری ہیں اور امید ہے کہ بدھ کی شب یا جمعرات کی صبح تک یہ کارروائیاں مکمل ہو جائیں گی۔

چھاپے مارے جانے والوں میں نجی ٹھیکیداروں اور کمرشل رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز شامل ہیں، جن کے دفاتر دہلی کے کے جی مارگ اور ویسٹ پٹیل نگر علاقوں میں واقع ہیں۔ اب تک کچھ دستاویزات، موبائل فونز اور کمپیوٹر آلات ضبط کیے جا چکے ہیں۔

یہ تحقیقات پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ(PMLA)کے تحت کی جا رہی ہیں، جو سوربھ بھاردواج (45 سال)، جو عام آدمی پارٹی کے دہلی یونٹ کے صدر اور قومی ترجمان بھی ہیں، اور دیگر افراد کے خلاف 26 جون کو دہلی اینٹی کرپشن برانچ(ACB)کی درج کردہ ایف آئی آر پر مبنی ہے۔

ACB نے بھاردواج، ان کے ساتھی اور سابق وزیر صحت ستیندر جین، نجی ٹھیکیداروں اور نامعلوم سرکاری افسران کو اس الزام میں نامزد کیا کہ انہوں نے دہلی کی پچھلی عآپ حکومت کے تحت بنائے گئے صحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں بدعنوانی کی۔

سوربھ بھاردواج نے ایک پریس کانفرنسمیں دعویٰ کیا کہ ای ڈی افسران نے ان کے بیان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی اور الزام لگایا کہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے انہیں پھنسانے کی "سازش رچی"ہے۔عآپ کے سینئر رہنما منیش سسودیا نے منگل کو کہا تھا کہ یہ کیس اُس وقت سے متعلق ہے جب بھاردواج کے پاس کوئی وزارتی عہدہ نہیں تھا۔

ACB کی یہ شکایت اگست 2023 میں دہلی بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے بعد سامنے آئی، جن میں انہوں نے کہا تھا کہ عآپ حکومت کے صحت کے منصوبوں میں "سنگین بے ضابطگیاں" اور "شبہہ بدعنوانی" ہوئی ہے۔

شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ منصوبوں کے بجٹ میں "منظم طور پر ہیرا پھیری"، "عوامی فنڈز کا غلط استعمال" اور "نجی ٹھیکیداروں کے ساتھ ملی بھگت" شامل تھی۔ بتایا گیا کہ 2018-19کے دوران 24 اسپتال منصوبے(11 گرین فیلڈ اور 13 براؤن فیلڈ)، جن کی مالیت 5,590 کروڑ روپےتھی، منظور کیے گئے، تاہم یہ منصوبے بڑی حد تک نامکمل رہے اور ان میں "غیر واضح اور کافی حد تک غیر منطقی لاگت میں اضافہ" دیکھا گیا۔

ای ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے تحقیقات کے دوران حاصل کردہ مواد اور ایف آئی آر میں شامل سنگین بدعنوانی، غیر ضروری لاگت میں اضافہ، غیر مجاز تعمیرات اور فنڈز کے غلط استعمال کے الزامات کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں، جو دہلی حکومت کے صحت کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق منصوبوں سے جڑے ہیں۔