نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی میں رہنے والے ایسے معذور افراد جن کی معذوری 60 فیصد یا اس سے زیادہ ہے، اب ہر ماہ 6,000 روپے کی مالی امداد حاصل کر سکیں گے۔ یہ رقم ان کی دیکھ بھال اور ضروری اخراجات پورے کرنے کے لیے فراہم کی جائے گی۔ بدھ کے روز دہلی حکومت نے اس منصوبے کو نوٹیفائی کیا۔ اس کا نام ہے اعلیٰ امدادی ضروریات رکھنے والے معذور افراد کے لیے مالی معاونت اسکیم۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی پہل ہے اور رقم براہِ راست مستفیدین کے بینک کھاتوں میں جمع ہوگی۔ *انڈین ایکسپریس* نے جون میں سب سے پہلے حکومت کے اس منصوبے کی خبر دی تھی۔
معذور افراد اس امداد کو اپنے دیکھ بھال کرنے والے کی سہولت، کاؤنسلنگ، علاج، فزیوتھراپی، اسپیچ یا دیگر تھیراپی، دوائیوں اور ضروری آلات جیسی ضرورتوں پر خرچ کر سکیں گے۔
پہلے سے جاری اسکیم بھی برقرار رہے گی
فی الحال 40 فیصد یا اس سے زیادہ معذوری رکھنے والے افراد کو سماجی بہبود محکمہ کی اسکیم کے تحت ہر ماہ 2,500 روپے پنشن ملتی ہے۔ تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد اس اسکیم سے مستفید ہو رہے ہیں۔ نئی اسکیم کو اس پنشن سے الگ رکھا گیا ہے تاکہ زیادہ سنگین معذوری والے افراد اور ان کے اہلِ خانہ کو اضافی سہارا فراہم کیا جا سکے۔
اسکیم سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
درخواست گزار کے پاس ** آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ 2016 کے تحت جاری مستقل معذوری سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے۔
کم از کم پانچ سال سے دہلی کا مستقل رہائشی ہو۔
سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپے سے زیادہ نہ ہو۔
سرکاری ملازم نہ ہو۔
آدھار کارڈ اور رہائشی ثبوت (جیسے ووٹر آئی ڈی، بجلی/پانی/ٹیلیفون کا بل) ضروری ہے۔ اگر یہ دستیاب نہ ہوں تو کسی گزٹڈ آفیسر سے سرٹیفکیٹ لیا جا سکتا ہے۔
درخواست کا عمل مکمل طور پر آن لائن ہوگا۔ امیدوار ای-ڈسٹرکٹ پورٹل کے ذریعے ضلعی سماجی بہبود دفتر میں درخواست جمع کرا سکیں گے۔
نگرانی اور ضابطے
حکومت ہر سال مستفیدین سے لائف سرٹیفکیٹ لے گی۔ اس کے لیے محکمہ کا عملہ گھروں پر جا کر بھی تصدیق کر سکتا ہے۔
غلط معلومات دے کر فائدہ لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اگر مستفید فرد کا انتقال ہو جائے تو خاندان یا دیکھ بھال کرنے والے کو ایک ماہ کے اندر حکومت کو اطلاع دینا ہوگی۔ معلومات چھپانے پر دی گئی رقم واپس وصول کی جائے گی اور کارروائی ہوگی۔
اس اسکیم میں یہ بھی اہتمام کیا گیا ہے کہ اگر معذور شخص کے انتقال کی صورت میں کوئی بقایا رقم بنتی ہے تو وہ اس کے اہلِ خانہ یا نامزد فرد کو دی جائے گی۔ ساتھ ہی حکومت کو یہ اختیار ہوگا کہ اگر اسکیم کی شرائط پوری نہ کی جا رہی ہوں تو امداد روک دی جائے۔