دہلی : کورونا کی لہر پھر رات کا کرفیو لے آئی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-04-2021
نائٹ کرفیو کا آغاز
نائٹ کرفیو کا آغاز

 

 

 نئی دہلی ۔ کورونا کی لہر کو اب دہلی والوں نے محسوس کرنا شروع  کردیا ہے۔ملک کی مختلف ریاستوں کی خبروں  کے بعد دہلی خود خبروں میں ہے۔کیونکہ   کورونا کے بڑھتے اثر کے سبب دہلی میں رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک جاری رکھے گئے کرفیو کو فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے، جو 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ یہ فیصلہ کووڈ- 19 کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر لیا گیا ہے یہ اعلان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ریاستی حکومت کے اعلی عہدیداروں سے تفصیلی گفتگو کے بعد کیا۔دہلی میں ایک نیا تناو ہے کہ آگے کیاہوگا۔کیا بات صرف رات کے کرفیو تک محدود رہے گی یا آگے اور بھی انسدادی اقدام ہونے کی امید ہے۔

دہلی میں نائٹ کرفیو کے جاری کردہ حکم کو پولیس سختی سے نافذ کرےگی ،دہلی پولیس کے پی آر او چنمائ بسوال کا کہنا ہے کہ پولیس ضرورت کے مطابق ضروری خدمات اور اشیاء کےلئے آن لائن پاس پاس جاری کرے گی۔

اس دوران کے دوران ، دہلی میٹرو میں تعینات ڈی ایم آر سی یا سی آئی ایس ایف اہلکار اس شخص کے درست شناختی کارڈ کی تصدیق کے بعد ہی داخلے کی اجازت دیں گے۔ ڈی ایم آر سی کے مطابق ، آج رات سے دہلی میں نائٹ کرفیو نافذ کیا جارہا ہے ، اس کے پیش نظر دہلی میٹرو نے یہ فیصلہ لیا ہے۔

ریاست میں وبا کے بڑھتے ہوئے خطرہ کے مدنظر شہر میں پابندی بڑھانے کے لئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے یہ اجلاس طلب کیا۔ رات کے کرفیو کے دوران ٹریفک کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔جو لوگ ویکسین لگوانا جانا چاہتے ہیں انہیں اس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، لیکن انہیں ای پاس دیکھانا پڑے گا۔ راشن، گروسری، سبزیاں، دودھ، دوائی سے منسلک دکانداروں کو صرف ای پاس کے ذریعے نقل و حرکت کرنے کی اجازت ہوگی۔

پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو بھی ای پاس دکھانا ہوگا۔ ہوائی اڈے، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹیشن آنے والے مسافروں کو جائز ٹکٹ دکھانے پر استثنیٰ دیا جائے گا۔حاملہ خواتین اور علاج کے لئے جانے والے مریضوں کو رعایت ملے گی۔ پبلک ٹرانسپورٹ جیسے بسیں، دہلی میٹرو، آٹو ریکشہ، ٹیکسیاں وغیرہ مقررہ وقت کے دوران انہی لوگوں کو لے جانے کی اجازت ہوگی جو نائٹ کرفیو کے دوران مستثنیٰ ہیں۔

 کرفیو کا یہ سلسلہ اِس مہینے کی 30 تاریخ تک جاری رہے گا۔ کووڈ-اُنیس کے حالات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ کرفیو کے دوران ٹریفک کی نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ لوگ ٹیکہ بھی لگوا سکیں گے، لیکن اِس کیلئے ای-پاس کی ضرورت ہوگی۔ راشن،کیرانے، پھل سبزیوں اور طبی اسٹورز کو بھی آنے جانے کی اجازت ہوگی۔ بشرطیکہ ان کے پاس بھی ای-پاس ہو۔ ای-پاس رکھنے والے اخباری اور الیکٹرانک میڈیا کے عملے کو بھی آمدورفت کی اجازت ہوگی۔

پرائیویٹ ڈاکٹر، نرسوں اور نیم طبی عملے کو رات کے کرفیو کے دوران چھوٹ حاصل ہوگی۔ ہوائی اڈّوں، ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈّے جانے والے مسافروں کو بھی مستثنیٰ رکھا گیا ہے، بشرطیکہ اُن کے پاس جائز ٹکٹ ہو۔ حاملہ خواتین اور علاج کیلئے جانے والے مریضوں کو بھی کرفیو سے چھوٹ حاصل ہوگی۔ لازمی اور غیر لازمی اشیا کی بین ریاستی اور ریاست کے اندر نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ان گاڑیوںکی آمدورفت کے لئے الگ سے کسی طرح کی اجازت یا ای- پاس کی ضرورت نہیں ہوگی۔