جامع مسجد میں لڑکیوں کے مشروط داخلہ کا فیصلہ واپس

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 24-11-2022
جامع مسجد میں لڑکیوں کے مشروط داخلہ کا فیصلہ واپس
جامع مسجد میں لڑکیوں کے مشروط داخلہ کا فیصلہ واپس

 


نئی دہلی :دہلی کی تاریخی جامع مسجد کی انتظامیہ نے مسجد میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے متنازع حکم کو منسوخ کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

راج نواس کے ایک ذرائع نے بتایا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے بات کرنے کے بعد امام شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے حکم نامہ منسوخ کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

خیال رہے کہ محض ایک دن قبل جامع مسجد انتظامیہ نے مسجد کے باہرایک سائن بورڈ لگایا تھا۔ جن پر ہندی میں لکھا تھا کہ مسجد میں اکیلے ایک لڑکی یا لڑکیوں کا داخل ہونا ممنوع ہے۔ مسجد کے تین داخلی راستوں میں سے ہر ایک کے باہر سائن بورڈز لگائے گئے تھے۔

راج نواس کے ذرائع نے بتایا کہ دہلی کے ایل جی سکسینہ نے امام بخاری سے بات کی اور ان سے حکم واپس لینے کی درخواست کی۔ امام بخاری نے اس درخواست کے ساتھ حکم واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی کہ زائرین مسجد کے تقدس کا احترام کریں اور اسے برقرار رکھیں۔

مزید پڑھیں:جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر مشروط پابندی

اس سے قبل اس صنفی امتیاز پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی مالی وال نے کہا تھا کہ یہ ایک شرمناک اور آئین کے خلاف فیصلہ ہے۔اسے طالبانی رویہ قرار دیتے ہوئےسواتی مالی وال نےامام بخاری ککو نوٹس جاری کیا تھا کہ خواتین کا جامع مسجد میں داخلہ روکنے کا فیصلہ بالکل غلط ہے۔ خواتین کے داخلے پر اس طرح پابندی لگانے کا حق کسی کو نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ کسی بھی میںب پابندی ہٹا دی جائے گی۔

اس سے پہلے آنے والی خبروں کے مطابق نئی دہلی کی تاریخی جامع  مسجد میں اکیلے یا گروہ کی شکل میں آنے والی خواتین کا داخلہ ممنوع کردیا گیا تھا، تاہم مسجد کے ترجمان کے مطابق شوہر یا فیملی کے ساتھ آنے والی خواتین پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔

جامع مسجد کے ترجمان نے بیان دیا تھا کہ ’خواتین کے مسجد میں داخلے پر کوئی پابندی نہیں ہے، پابندی اکیلی آنے والی خواتین پر ہے، وہ یہاں آ کر لڑکوں سے ملتی ہیں، یہاں غلط حرکتیں ہوتی ہیں اور ویڈیو (ٹک ٹاک) بنائی جاتی ہے، اس چیز کو روکنے کے لیے پابندی لگائی گئی ہے۔

جامع مسجد کے ترجمان کے مطابق ’مسجد کو آپ لڑکوں سے ملنے کی جگہ نہیں بنا سکتے، یہ کوئی پارک نہیں ہے جہاں ڈانس کیا جائے یا ٹک ٹاک ویڈیوز بنائی جائیں، مسجد عبادت کے لیے ہے اوری ہاں نماز پڑھنے کے لیے آنے والوں کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔

جامع مسجد میں خواتین کے اکیلے یا گروہ کی شکل میں آنے پر لگنے والی پابندی کے بارے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سمیت میڈیا پر بھی تبصرے کیے جا رہے ہیں۔