کورونا کے دوران ملازمین کے ساتھ برا سلوک کرنے والوں کے خلاف فیصلہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-12-2022
کورونا کے دوران ملازمین کے ساتھ برا سلوک کرنے والوں کے خلاف فیصلہ
کورونا کے دوران ملازمین کے ساتھ برا سلوک کرنے والوں کے خلاف فیصلہ

 

 

نئی دہلی:ایڈوکیٹ پرویش کھنہ کی قیادت میں ایک تاریخی فیصلہ لیا گیا ہے۔ پرویش کھنہ کی سربراہی میں این سی ایل اے ٹی نے اے بی سی کنسلٹنٹس کے سابق ملازم اے کے اگروال کی طرف سے دائر درخواست کو قبول کر لیا ہے۔

پرویش کھنہ نے بتایا کہ اے بی سی کنسلٹنٹس ہمارے مؤکل اے کے اگروال کی تنخواہ اور دیگر واجبات ادا کرنے سے قاصر تھے اور تنخواہ کے واجبات ادا کرنے کے بجائے کمپنی نے انہیں بدنیتی پر مبنی دعووں کے تحت پھنسانے کی کوشش کی۔ایڈوکیٹ پرویش کھنہ نے مزید کہا کہ کورونا کے دور میں کچھ اسی طرح کاسلوک کیا گیا اور مختلف کمپنیوں کے مالکان نے اپنے ملازمین کے ساتھ ایک جیسا سلوک نہیں کیا اور اپنے ملازمین کو جزوی یا کوئی اجرت بھی نہیں دی۔

ماضی قریب میں اے بی سی کنسلٹنٹس کے بارے میں افواہیں ہیں کہ وہ خاندانی تنازعات، ٹیکس کے چھاپوں اور دیگر مختلف غیر قانونی سرگرمیوں سے دوچار ہیں۔اس فیصلے سے ان ملازمین پر دور رس اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے جنہوں نے ایم ایس ایم ای کمپنیوں میں کام کیا ہے اور اپنے آجروں کے ذریعہ غیر منصفانہ سلوک کا سامنا کیا ہے۔

اس خاص معاملے میں جب ملازم نے کمپنی چھوڑنا چاہا اور واجبات کے بارے میں پوچھا تو کمپنی نے واجبات کی ادائیگی سے بچنے کے لیے ’’گیم‘‘ کھیلنے کی کوشش کی۔ جب ملازم نے آجر کو قانونی نوٹس بھیجا تو کمپنی نے مطالبہ نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا۔

عزت مآب جسٹس راکیش کمار جین اور معزز ممبر تکنیکی کانتی نرہری کی سربراہی میں این سی ایل اے ٹی نے فیصلہ کیا کہ اگر آجر ڈیمانڈ نوٹس کا جواب نہیں دیتے ہیں اور اپنے ملازمین کو پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں، اجرت، گریجویٹی وغیرہ، آجر کو ادا کرنا پڑے گا۔

اس معاملے میں، ملازم ایک بڑی رقم کا حقدار تھا اور آجر رقم ادا کرنے کے قابل نہیں تھا۔ چنانچہ آجر نے اپنے واجبات کی ادائیگی سے بچنے کے لیے ملازم کو پھنسانے کا فیصلہ کیا۔ ٹرایبیونل نے آجر کے اس رویے پر سخت اعتراض کیا اور ملازم کی اپیل کو آجر کے خلاف دیوالیہ کی کاروائی شروع کرنے کی اجازت دے دی۔یہ فیصلہ شاید ایسے ملازمین کے حق میں سنگ میل ثابت ہوگا۔