دارا شکوہ عشق کے ذریعہ ہی دلوں پر فتح حاصل کرنا چاہتا تھا: وی سی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-11-2024
دارا شکوہ عشق کے ذریعہ ہی دلوں پر فتح حاصل کرنا چاہتا تھا: وی سی
دارا شکوہ عشق کے ذریعہ ہی دلوں پر فتح حاصل کرنا چاہتا تھا: وی سی

 

نئی دہلی : ہندوستان نے مشترکہ تہذیب کا درس پوری دنیا کو دیا ہے، انہوں نے آگے کہا کہ عشق کے زریعہ ہی دنیا کو فتح کیا جاسکتا ہے، دارا شکوہ کی پوری زندگی عشق و محبت سے عبارت تھی لیکن یہ عشق اتنا آسان نہیں ہے یہ ایک دشوار گزار گھاٹی ہے اور عشق دشوار گزار گھاٹی سے سلامتی کے ساتھ گزر جانا ہی سچا عشق ہے اور یہی دارا شکوہ کا حتمی پیغام ہے۔

جامعہ  ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے ان خالات کا اظہار دارا شکوہ پر دو روزہ سمینار کے اختتامی اجلاس میں کیا ۔جس کا اہتمام نیلشن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کنفلکٹ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام اور سینٹر فار پر شین اینڈ سینٹر اسٹڈیز جے این یو اور دارا شکوہ ریسرچ فاؤنڈیشن کے اشتراک سے ہوا تھا ۔

 اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے  وی سی نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب کی خوبصورتی کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس تہذیب کی خوبی یہ ہے کہ یہاں ہر دھرم اور مذہب کے لوگ ایک دوسرے کے مذہبی اقدار کا خیال رکھتے ہیں اور کسی کو ضرر پہنچائے بغیر جیو اور جینے دو کے فارمولے پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔.

اختتامی پروگرام میں تاجکستان کے کونسلر ڈاکٹر حبیب اللہ مرزا زودا اور تاجکستان کے سیکنڈ سکریٹری ڈاکٹر منیزہ رحیمی اور ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی کے کلچرل کانسلر ڈاکٹر فرید فرید فرید اثر نے شرکت کی جبکہ چیف گیسٹ کی حیثیت سے رضا لائبریری رامپور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پشکر مشرا بھی موجود تھے انہوں نے دارا کے فلسفہ زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا فلسفہ آفاقی تھا اور اس  نے قوموں کے درمیان باہمی رواداری پر زور دیا.

 مہمان اعزازی قومی اقلیتی کمیشن حکومت ہند کے چیئرپرسن جناب اقبال سنگھ لال پورا جی نے کہا کہ دارا کی مشہور کتاب مجمع البحرین اسلام اور ہندوازم کے مابین یکسانیت تلاش کرنے کی جستجو کا ایک شاندار نمونہ ہے. اسی کے علاوہ پرشین ریسرچ سینٹر ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر قہرمان سلیمانی نے شرکت فرمائی. دوسرے دن کانفرنس میں کل پانچ اکیڈمک سیشن ہوئے پہلے سیشن میں کل دس مقالے پیش کیے گئے اس سیشن کی صدارت نرگس جابری اور ڈاکٹر جاوید عالم نے فرمائی اسی طرح دوسرے سیشن میں نو مقالے پڑھے گئے اس کی صدارت پروفیسر چندر شیکھر، جناب روی کانت مشرا اور پروفیسر اختر مہدی نے کی. اسی طرح تیسرے چوتھے اور پانچوے شیشن میں بالترتیب دس، آ ٹھ اور گیارہ مقالات پڑھے گئے. اس موقع پر دارا شکوہ کی معرکۃ الآراء تصنیف مجمع البحرین کا ہندی ترجمہ کا اجراء بھی عمل میں آیا اس کتاب کے مترجمین ڈاکٹر عبدالواسع اور ڈاکٹر شہباز عامل ہیں. آخر میں دارا شکوہ ریسرچ فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ڈاکٹر محسن علی نے تمام مہمانان و حاضرین کانفرنس کا شکریہ ادا کیا. اس پروگرام کی نظامت ریسرچ اسکالر صدام حسین نے کی جبکہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں ڈاکٹر شہباز عامل اور ان کی پوری ٹیم کا اہم کردار رہا .