نئی دہلی: دہلی میں ایک 76 سالہ سینئر سٹیزن کے ساتھ بڑی مالی دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ متاثرہ شخص کو جعلسازی سے ڈرا دھمکا کر، ملزمان نے اپنے بتائے ہوئے بینک اکاؤنٹ میں دو قسطوں میں تقریباً 9 لاکھ روپے جمع کروا لیے۔
معاملہ درج ہوتے ہی دہلی پولیس کے سائبر تھانے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ دہلی پولیس کی ٹیم نے واٹس ایپ، ٹیلیگرام، بینک اکاؤنٹس اور دیگر ڈیجیٹل ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر تفتیش کرتے ہوئے، بالآخر ملزم "سونو انصاری" کو گرفتار کر لیا۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ سونو نے یہ فراڈ ایک شخص پرتیک دوبے کے کہنے پر انجام دیا۔
پولیس کی تفتیش میں ملزم سونو انصاری نے انکشاف کیا کہ اسے مالی تنگی کا سامنا تھا، اسی دوران وہ پرتیک دوبے کے رابطے میں آیا، جس نے اسے مشورہ دیا کہ بینک آف مہاراشٹرا میں جعلی کرایہ نامہ کے ذریعے اکاؤنٹ کھولے۔ سونو نے تمام معلومات پرتیک کو فراہم کر دیں۔ اسی اکاؤنٹ میں شکایت کنندہ کے 9 لاکھ روپے منتقل کیے گئے، جنہیں بعد میں دوسرے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دیا گیا۔
مزید تفتیش سے انکشاف ہوا کہ سونو نہ تو اپنے آدھار کارڈ پر درج پتے پر رہتا ہے اور نہ ہی کرایہ نامے میں دیے گئے پتے پر۔ اس وقت دہلی پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ آیا وہ دیگر سائبر جرائم میں بھی ملوث ہے یا نہیں۔
دہلی پولیس کی سائبر ٹیم نے فرید آباد سے سونو انصاری کو گرفتار کیا، جو CBI افسر بن کر 76 سالہ ریٹائرڈ انجینئر سے 9 لاکھ روپے ٹھگ چکا تھا۔ تفتیش جاری ہے۔ دہلی پولیس کے مطابق، ایک دوسرے کیس میں بھی سائبر سیل نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے، جو سرکاری ملازمت کا جھانسہ دے کر خواتین اور وکلاء سے پیسے بٹورتا تھا۔ ملزم نے ایک خاتون وکیل سے بھی تقریباً 3 لاکھ 34 ہزار روپے کی دھوکہ دہی کی۔