امراوتی میں جلوس کے دوران تشدد، کرفیو نافذ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-11-2021
امراوتی میں جلوس کے دوران تشدد، کرفیو نافذ
امراوتی میں جلوس کے دوران تشدد، کرفیو نافذ

 


آواز دی وائس، امراوتی

ریاست مہاراشٹر کے ضلع امراوتی میں جمعہ اور ہفتہ کو ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے 20 ایف آئی آر درج کی ہیں، جب کہ 20 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ دلیپ والسے پاٹل نے کہا کہ امراوتی کو چھوڑ کر پوری ریاست میں امن ہے۔ ہم مقامی لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ معاشرے میں فساد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اگر کسی نے اکسایا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

 کل سے آج تک امراوتی میں کیا ہوا؟

مسلم تنظیموں نے جمعہ کو تریپورہ میں مبینہ فرقہ وارانہ فسادات کے خلاف احتجاج کے لیے مہاراشٹر کے کئی شہروں میں بند کا اعلان کیا۔ اس دوران ناندیڑ، مالیگاؤں اور امراوتی میں تشدد دیکھا گیا۔

دوسری طرف جمعہ کو ہونے والے تشدد اور پتھراؤ کے خلاف احتجاج کے لیے ہفتہ کو شہر میں بند کی کال دی گئی تھی۔ امراوتی میں ہفتہ کو ہوئے تشدد کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا، کئی لوگ زخمی بھی ہوئے۔ امراوتی میں ہفتہ کو ہوئے تشدد کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا، کئی لوگ زخمی بھی ہوئے۔ کئی مشہور لوگوں کی دکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

جمعہ کو امراوتی کے پرانے کاٹن مارکیٹ چوک میں کچھ دکانوں کو بند کرنے کی کوشش کے دوران سابق وزیر جگدیش گپتا کے گروسری اسٹیبلشمنٹ پر پتھراؤ کیا گیا۔

دوسری جانب پرانے وسنت ٹاکیز کے علاقے میں میڈیکل پوائنٹ، فوڈ زون، لدھا انٹیریئر، جیبھول ڈابھیلی سنٹر، ایمبیسیڈر ڈیری، شبھم الیکٹرک میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس واقعہ میں شیوا گپتا اور وشال تیواری نامی افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ارون چوک میں واقع آئیکون مال اور سابق سرپرست وزیر اور ایم ایل اے پروین پوٹے کے کیمپ آفس پر بھی پتھراؤ کیا گیا ہے۔ بھیڑ میں سے کچھ لوگوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کرنے کی کوشش بھی کی۔

تشدد پر نواب ملک کا ردعمل تشدد کے بارے میں، این سی پی کے ترجمان اور اقلیتی بہبود کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ مہاراشٹر میں تریپورہ واقعہ اور شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی کتاب پر احتجاج کے دوران مہاراشٹر میں تین مقامات پر توڑ پھوڑ اور پتھراؤ کیا گیا۔

اس طرح بند کی کال دینے والوں پر قابو پانا چاہیے۔ عوام سے امن کی اپیل کرتا ہوں، جو بھی قصوروار ہیں ان کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی۔ ملک کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ احتجاج کر رہے ہیں وہ ان گائیڈڈ میزائلوں کی طرح کام نہ کریں۔ کسی بھی واقعے کے پیچھے کوئی ہے، پولیس تفتیش کرے گی۔

وسیم رضوی کے خلاف کارروائی کی جائے۔ تحریک آپ کا حق ہے لیکن عوام پرامن طریقے سے احتجاج کریں۔  جمعہ کے تشدد کے بعد کئی علاقوں میں رکاوٹیں لگا کر پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔

امراوتی کے ان علاقوں میں کل تشدد ہوا تھا۔ جمعہ کو ایک برادری کی طرف سے اعلان کردہ بند کے دوران، بھیڑ امراوتی کے جیستمب چوک، مالویہ چوک، اولڈ کاٹن مارکیٹ روڈ، ارون چوک، چترا چوک، پربھات چوک اور چودھری چوک سے مارچ کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہنچی۔ ہجوم نے راستے میں کھلی دکانوں پر کئی مقامات پر پتھراؤ کیا۔

دکانوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی بھی شکایات درج کر لی گئی ہیں۔ اس کے بعد کچھ تاجروں کے ساتھ بی جے پی اور بجرنگ دل کے عہدیدار اور کارکنان کوتوالی تھانے پہنچے اور سینکڑوں نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ بی جے پی نے توڑ پھوڑ کے خلاف احتجاج کے لیے ہفتہ (13 نومبر) کو امراوتی بند کی کال دی تھی۔ آج اس مظاہرے کے دوران تشدد ہوا ہے۔