کروز ڈرگز کیس کے گواہ پربھاکرسائل کی ہارٹ اٹیک سے موت

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 02-04-2022
کروز ڈرگز کیس کے گواہ  پربھاکرسائل کی ہارٹ اٹیک سے موت
کروز ڈرگز کیس کے گواہ پربھاکرسائل کی ہارٹ اٹیک سے موت

 


آواز دی وائس، ممبئی

پربھاکرسائل جو کورڈیلیا کروز ڈرگ کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے پنچ اور گواہ تھے،دیر رات انتقال کر گئے۔

ان کے وکیل تشار کھنڈارے کے مطابق ان کی موت چیمبور کے مہول علاقے میں گھر میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ پربھاکر نے این سی بی افسران سمیر وانکھیڑے اور کے پی گوساوی پر اس معاملے میں گرفتار آریان خان کو رہا کرنے کے بدلے 25 کروڑ کی رشوت طلب کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ان کے الزام کے بعد اس معاملے میں این سی بی کی ایس آئی ٹی داخل ہوئی اور سمیر وانکھیڑے کو اس کیس سے الگ کر دیا گیا۔

پربھاکر کے الزام کی بنیاد پر مہاراشٹر حکومت کے اقلیتی بہبود کے وزیر نواب ملک نے بھی سمیر وانکھیڑے پر کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ پربھاکر کی اس طرح موت کے بعد اب ایک بار پھر یہ مسئلہ زیر بحث ہے۔

پربھاکر آرین ڈرگ کیس میں این سی بی کا آزاد گواہ تھا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ چھاپے کے دوران وہ بھی کروز پر موجود تھا۔

پربھاکر نے دعویٰ کیا تھا کہ این سی بی نے اسے پنچنامہ پیپر ہونے کا بہانہ کرکے ایک کورے کاغذ پر زبردستی دستخط کروائے تھے۔ اسے آرین یا کسی اور کی گرفتاری کا علم نہیں تھا۔

پربھاکر نے الزام لگایا تھا کہ اس نے گوساوی کو فون پر ڈیسوزا سے ان کی 25 کروڑ کی مانگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا تھا اور معاملہ 18 کروڑ پر طے ہوا تھا کیونکہ وہ سمیر وانکھیڑے کو 8 کروڑ روپے ادا کرنے تھے۔

پربھاکر کے الزامات کے بعد این سی بی کے ویجیلنس ونگ نے 4 ارکان کی ٹیم بنا کر معاملے کی جانچ شروع کی۔ سمیر وانکھیڈے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور اپنی وضاحت پیش کی۔

تحقیقات کے دوران ویجیلنس ٹیم نےممبئی پولیس سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے ممبئی پولیس کمشنر کو ایک خط لکھ کر پربھاکر سیل کو این سی بی کی ویجیلنس ٹیم کے سامنے پیش کرنے کو کہا۔

خط میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دو دن تک فون کرنے کے بعد بھی پربھاکر حاضر نہیں ہوئے ہیں۔ این سی بی کی ویجیلنس ٹیم اس معاملے میں پہلے ہی کئی آزاد گواہوں سے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ آرین کے ساتھ سیلفی لینے والے پربھاکر سائل کے پی گوساوی کے ذاتی محافظ تھے۔

اپنے حلف نامے میں سائل نے این سی بی اور اس کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کے خلاف سنگین الزامات لگائے تھے۔ سائل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کے پی گوساوی اور سیم ڈیسوزا کو آرین کی رہائی کے لیے 25 کروڑ روپے کا بھتہ لیتے ہوئے سنا ہے۔

اس 25 کروڑ روپے میں سے 8 کروڑ روپے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کو دینے تھے۔ پربھاکر نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ کسی دباؤ میں بیان نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی پیسے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر کے کسی وزیر کے ساتھ کسی قسم کے تعلق سے بھی انکار کیا۔