کھرگون: شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے نے اندازہ لگایا کہ ایودھیا میں بھگوان رام کی جائے پیدائش پر بنائے گئے مندر کے احاطے میں جاری تعمیراتی کام سے تقریباً 400 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی۔ رائے نے کہا، میرا اندازہ ہے کہ حکومت کو رام مندر کی تعمیر کے کام کے لیے جی ایس ٹی کی شکل میں تقریباً 400 کروڑ روپے ملیں گے۔ تاہم اس ٹیکس وصولی کے اصل اعداد و شمار تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد ہی حکومت بتا سکے گی۔
انہوں نے بتایا کہ 70 ایکڑ پر تیار ہونے والے رام مندر کمپلیکس میں کل 18 مندر بنائے جانے ہیں، جن میں مہارشی والمیکی، شبری اور تلسی داس کے مندر بھی شامل ہیں۔ رائے نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر کے کام کے لیے حکومت کو ملنے والے ٹیکس میں ایک روپے کی بھی کمی نہیں کی جائے گی اور ’’100 فیصد ٹیکس‘‘ ادا کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایودھیا میں رام مندر سماج کے عام لوگوں کے تعاون سے بنایا جا رہا ہے۔
رائے نے کہا کہ اتر پردیش کے اس مذہبی شہر میں ایسے انتظامات کیے گئے ہیں کہ اگر روزانہ دو لاکھ عقیدت مند آئیں تو بھی کسی کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ چمپت رائے وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی نائب صدر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں رام جنم بھومی پر مندر بنانے کی تحریک میں بہت سے لوگوں، ان کے خاندانوں اور رشتہ داروں کو نقصان اٹھانا پڑا ہوگا۔ رائے نے کہا، یہ یگیہ (تحریک) آزادی کی 1000 سالہ لڑائی سے کم نہیں ہے۔
وہاں جو بھی مصائب برداشت کیے گئے اور قربانیاں دی گئیں، وہی رام جنم بھومی کی آزادی کے لیے اس یگیہ میں ہوا ہے۔ یہ (تحریک) عوامی فلاح کے لیے ہوئی ہے۔ رائے مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع کے بکاوا گاؤں میں ایودھیا کے رام مندر کمپلیکس میں بنائے جانے والے شیو مندر کے لیے شیولنگ کا فیصلہ کرنے کے مقصد سے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر کی تجویز پر ایک آرکیٹیکٹ کے ساتھ بکاوا گیا تھا۔ دریائے نرمدا کے کنارے واقع یہ گاؤں خوبصورت شیولنگا کی تعمیر کے لیے مشہور ہے۔ اس گاؤں کے ہر گھر میں بنائے گئے شیولنگ ملک اور بیرون ملک مندروں میں نصب ہیں۔