دستکار حاجی محمد اقبال کا فن دے رہا ہے خیر سگالی کا پیغام

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
دستکار حاجی محمد اقبال کا فن دے رہا ہے خیر سگالی کا پیغام
دستکار حاجی محمد اقبال کا فن دے رہا ہے خیر سگالی کا پیغام

 

 

فیضان خان/ آگرہ

ایک طرف فرقہ دہشت گرد ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، وہیں دوسری طرف سیاست داں اپنا ضمیر بیچ کر فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے سے باز نہیں آرہے ہیں۔ تاہم بعض اوقات ایسی خبریں سامنے آتی ہیں، جو دل کو سکون اور آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچاتی ہیں۔ کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنی مہارت سے ملک میں خیر سگالی کا پیغام پھیلا رہے ہیں۔

حاجی محمد اقبال اپنے فن میں شری ہنومان اورشری گنیش، شری ناتھ جی، بانکے بہاری، سیتا رام اور لکشمن کی نقاشی اپنے ہاتھوں سے کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں فن اور فنکار کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ اگر فن اور فنکار بھی فرقہ پرست ہو گئے تو ہمارے ملک کے تانے بانے بکھر جائیں گے۔

awazthevoice

فن کاری کا نمونہ

دستکارحاجی محمد اقبال نے گفتگو کے دوران ایک شعر پڑھا اور اپنے آپ کو ایک پرندے سے جوڑ لیا جو کبھی مندر کی چوٹی پر بیٹھتا ہے اور کبھی مسجد کے مینار پر۔

کیا بنانے آئے تھے اور کیا بنا بیٹھے

کہیں مندر بنا بیٹھےتو کہیں مسجد بنا بیٹھے

ہم سے تو اچھی جات ہے پرندوں کی

 جو کبھی مسجد پے، تو مندر پر جا بیٹھے

حاجی محمداقبال نے بتایا کہ ہم فنکار ہیں اور ہر مذہب کے لوگ ہمارے پاس کچھ نہ کچھ بنوانے کے لیے آتے ہیں تو ہم اسے پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ ہم نے بھگوان گوتم بدھ کے چھوٹی سی مورتی بنائی۔ وہیں ہم نےآدم قد مورتیاں بھی بنائی ہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ ابھی میں نے سنگ مرمر اور پتھروں سے  شری کرشن، شری ناتھ ، شری  گنیش، شری بانکے بہاری، ٹھاکراور شری ہنومان کی مورتیاں بنائی ہیں۔ اس قسم کے کام سےآپ کو سکون ملتا ہے۔اس سے بھائی چارے کا پیغام جاتا ہے۔ انہوں نے ملک میں ہی بلکہ ملک سے باہر بھی اپنی فن کاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ انہوں نے دنیا کے کئی مندروں، یہاں تک کہ کئی مساجد اور گرودواروں میں بھی کام کیا۔ 

فن کی تقسیم نہیں ہوتی

 دستکار حاجی محمد اقبال نے کہا کہ صرف فن رہ گیا ہے، جس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔ اگرفن تقسیم ہوگیا تو بھائی چارہ ختم ہو جائے گا۔اس وقت ہمارا ملک صرف مذہبی ہم آہنگی پر قائم ہے۔ میں اپنے فن سے ایسے قومی اتحاد کا پیغام دیتا رہا ہوں اور دیتا رہوں گا۔

کچھ اہم کام

حاجی محمد اقبال نے مکہ مدینہ کی دیواروں پر قرآن کی آیات کی نقاشی کی ہے۔انہوں نے ملائیشیا کی سب سے بڑی مسجد میں موزیک کا کا کام کیا ہے۔ میوزیم آف انگلینڈ کا فن حاجی اقبال کی کاریگری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے وی آئی پی لاؤنج کو بھی حاجی اقبال نے سجایا ہے۔

ہوٹل اوبرائے دہلی کی کافی شاپ، ممبئی میں ہوٹل تاج اور لیلا ہوٹل چین میں حاجی اقبال کا موزیک آج بھی لوگوں کو مسحور کرتا ہے۔ حاجی اقبال نے اداکار امیتابھ بچن، انیل کپور، ٹینا امبانی، مکیش امبانی کے گھروں میں موزیک کا کام بھی کیا ہے۔

انہوں نے تاج محل کی فن تعمیر سے متعلق بل کلنٹن کو بتائیں۔آپ کو بتاتے چلیں کہ جب اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن 1997 میں تاج محل دیکھنے آئے تھے تو  حکومت ہند نے حاجی محمد اقبال کو تاج محل کی خوبصورتی اوراس میں ہونے والے موزیک کے بارے میں معلومات  بتانے کے لیے انہیں تعینات کیا تھا۔

awazthevoice

فن کاری کا نمونہ

بل کلنٹن حاجی اقبال کی معلومات کو سن کر بہت خوش ہوئے۔ کلنٹن کافی دیر تک تاج محل میں موجود پتھروں اور اس کے فن کے بارے میں ان سے معلومات حاصل کرتے رہے۔

حاجی اقبال کو ملےاعزازات

سنہ 1978میں انہیں اسٹیٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سنہ1979 میں انہیں نیشنل ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔ انہیں اس وقت کے صدر نیلم سنجیوا ریڈی نے اعزاز سے نوازا اور دستکاری اور ہینڈلومس بورڈ کی طرف سے دو سال کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کا رکن بنایا گیا۔  سنہ2006میں حکومت ہند نےانہیں شلپ گرو ایوارڈ سے نوازا۔ حکومت ہند نے حاجی اقبال کو پہلی بار 1980 میں غیر ملکی دورے پر بلجیم بھیجا تھا۔وہاں کے اس وقت کے وزیر اعظم نے بھی ان کی عزت افزائی کی تھی۔

حاجی اقبال کو صدر رام ناتھ کووند نے گزشتہ برس لکھنؤ میں منعقدہ ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ سمٹ میں ان کے موزیک دستکاری کے لیے اعزاز سے نوازا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں ریاستی حکومت ہر سال انعام دیتی ہے۔