کورونا: خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-01-2022
کورونا: خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او
کورونا: خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

اومی کرون ویرینٹ کے خلاف لڑائی کے درمیان، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی علاقائی ڈائریکٹر پونم کھیترپال سنگھ نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان کے کئی شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ نہ ہونے کے باوجود انفیکشن کا خطرہ ٹلا نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ انفیکشن کو روکنے کے لیے ہمیں کووڈ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

درحقیقت، جمعرات کو مرکزی وزارت صحت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ ملک کے کچھ علاقوں میں کورونا کیسز میں کمی یا استحکام درج ہو رہا ہے، حالانکہ صورتحال کا ابھی اندازہ لگایا جانا باقی ہے۔

کورونا کو ہلکا نہ لیں۔

۔ ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا ریجن کی اہلکار پونم کھیترپال سنگھ کا کہنا ہے کہ اس وقت کورونا انفیکشن کا خطرہ بہت زیادہ ہے اور اب تک کوئی بھی ملک اس وبا سے باہر نہیں نکل سکا ہے۔

 انہوں نےکہا، 'اگرچہ ہندوستان کے کچھ شہروں یا ریاستوں میں کیسز کی تعداد کم ہو رہی ہے، لیکن خطرہ اب بھی برقرار ہے۔ ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ہماری توجہ انفیکشن کو کم کرنے پر ہونی چاہیے۔ اس وبا سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ حالات کے مطابق علاج اور ویکسین کی کوریج میں اضافہ کیا جائے

ابھی وبا کہیں نہیں جا رہی ہے۔

۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا وبا ختم ہونے کے دہانے پر ہے یا نہیں، پونم نے کہا کہ ہم ابھی بھی اس وبا سے لڑ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر انفیکشن کی رفتار کم ہو جاتی ہے، تو اس کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ وائرس ہمیں مستقبل میں پریشان نہیں کرے گا۔ اس لیے ہمیں اس کی روک تھام کے لیے اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

کورونا کی نئی قسم سانس کی نلی کو متاثر کرتی ہے

 ڈبلیو ایچ او کے اہلکار نے کہا کہ کورونا کا نیا ورژن اومی کرون ڈیلٹا سے زیادہ سانس کی نالی کو متاثر کرتا ہے۔ ڈیلٹا کی بات کریں تو یہ ہمارے پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ پونم کہتی ہیں کہ اومی کرون مریضوں کو ڈیلٹا کی طرح شدید بیمار نہیں کرتا، لیکن جن ممالک میں یہ تیزی سے پھیل چکا ہے، وہاں کے ہسپتال دوبارہ دباؤ میں ہیں

کرونا سے بچنے کا واحد طریقہ ویکسینیشن ہے۔

 پونم کے مطابق اگر آپ کورونا سے بچنا چاہتے ہیں تو ہر ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی تحقیقوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسین کی ابتدائی خوراک اومی کرون کے خلاف زیادہ موثر نہیں ہے۔ اس لیے ہندوستان کو بوسٹر ڈوز پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 لاکھ سے زائد نئے کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔ جمعہ کو ملک میں 2 لاکھ 35 ہزار 532 نئے کورونا متاثر پائے گئے۔ اس دوران 3.35 لاکھ لوگ ٹھیک ہوئے، جب کہ 871 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس سے ایک دن پہلے جمعرات کو 2,51,209 لوگ متاثر پائے گئے تھے اور 627 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ پچھلے دن کے مقابلے میں 15,677 کم متاثر پائے گئے ہیں یعنی نئے کیسز میں 6 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔