کورونا کی تیسری لہر: اب تک 31 لاکھ نئے مریض

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-01-2022
کورونا  کی تیسری لہر: اب تک 31 لاکھ نئے مریض
کورونا کی تیسری لہر: اب تک 31 لاکھ نئے مریض

 

 

نئی دہلی : ملک میں 27 دسمبر سے شروع ہونے والی کورونا کی تیسری لہر میں روزانہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تیسری لہر میں اب تک 31 لاکھ نئے مریض پائے گئے ہیں۔ ان میں سے 6,912 لوگ مر چکے ہیں۔ شرح اموات صرف 0.2فیصد ہے، یعنی 1000 ہزار مریضوں میں سے صرف 2 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یہ شرح دنیا میں سب سے کم ہے۔

مختلف ممالک میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق، اومیکرون قسم ڈیلٹا سے 8 گنا کم مہلک ہے۔ لہذا، بہت سے ممالک مریضوں کی ریکارڈ تعداد کے باوجود پابندیاں عائد نہیں کر رہے ہیں۔ اسپین نے کورونا کو عام فلو قرار دے دیا۔

پہلی لہر میں اتنے کیسز میں 58 ہزار اموات ہوئیں

ماہرین صحت اسے ایک بڑی راحت قرار دے رہے ہیں۔ کیونکہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران پائے جانے والے ابتدائی 31 لاکھ مریضوں میں سے 57,921 مریضوں کی موت ہو گئی۔ پہلی لہر میں کل 1.22 کروڑ متاثرہ افراد کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے بعد دوسری لہر میں 2.34 کروڑ مریض پائے گئے۔

دوسری لہر میں پائے جانے والے ابتدائی 31 لاکھ مریضوں میں سے 21,244 کی موت ہو چکی تھی۔ یہ اعداد و شمار ریاستی حکومتوں کے بھی تھے، جنہیں اب تک بہتر کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 21,244 سے کہیں زیادہ تھی۔

۔ 11 مارچ تک ملک میں نئے مریض آنا بند ہو جائیں گے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے کہا کہ اگر کوئی نیا ویرینٹ نہیں آیا تو 11 مارچ تک کورونا وبائی مرحلے میں چلا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاضی کے ماڈل کے مطابق اومیکرون صرف 3 ماہ تک چل سکے گا اور 11 مارچ کے بعد ملک میں کورونا کے نئے مریضوں کا آنا تقریباً بند ہو جائے گا۔

 یہ وبا صرف اومی کرون کے مختلف قسم کے ساتھ ختم ہوگی۔ ورلڈ اکنامک فورم کے ڈیووس ایجنڈا پروگرام کے دوران، امریکہ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر انتھونی فوکی نے بتایا کہ اومیکرون صرف اس وبا کو مقامی مرحلے میں لے جائے گا۔ امریکی صدر کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر فوکی نے کہا کہ - 'یہ کہنا تھوڑی جلدی ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ اومیکرون اس وبا کو ختم کر دے گا۔'