کورونا : ریلوے چلاے گا آکسیجن ایکسپریس

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-04-2021
آکسیجن ایکسپریس
آکسیجن ایکسپریس

 

 

 نئی دہلی

اہم راہداریوں میں مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) اور آکسیجن سلنڈروں کی آمدورفت کو یقینی بنانے کے لئے ریلوے مکمل طور پر تیار ہے۔ اس کے لئے ریلوے نے آکسیجن ایکسپریس چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی آسان آمدورفت کے لئے گرین کوریڈور بھی بنایا جائے گا۔ کووڈ انفیکشن میں بعض دفعہ ہنگامی حالات میں علاج کے دوران آکسیجن کی دستیابی ایک کلیدی عنصر ہوتا ہے۔

مدھیہ پردیش اور مہاراشٹرا کی ریاستی حکومتوں نے یہ جاننے کے لئے وزارت ریلوے سے رابطہ کیا تھا کہ آیا مائع طبی آکسیجن ٹینکروں کو ریلوے کے ذریعہ منتقل کیا جاسکتا ہے یا نہیں ۔ ریلوے نے فوری طور پر آکسیجن لے جانے کی تکنیکی فیزیبلٹی تلاش کی۔ آکسیجن کو فلیٹ ویگنوں پر روڈ ٹینکروں کے ساتھ رول آف رول آن (آر او آر) سروس کے ذریعے پہنچایا جانا ہوتا ہے۔ آکسیجن کی آمد و رفت ک یقینی بنانے کے لئے نقل و حمل کے پیرامیٹرز کے مطابق مختلف مقامات پر اس کے ٹیسٹ کئے گئے ۔

ممبئی کے کالموبولی مال شیڈ میں 15 اپریل 2021 کو ڈی بی کیم ویگن کھڑی کی گئی اور آکسیجن سے بھرا ایک ٹی 1618 ٹینکر بھی لایا گیا جس کی پیمائش انڈسٹری اور ریلوے کے نمائندوں نے کی۔ ان پیمائشوں کی بنیاد پر ، روٹ کلیئرنس حاصل کیا گیا اور معلوم ہوا کہ اوور ہیڈ کلیئرنس کی بنیاد پر کچھ حصوں پر تیز رفتار کی پابندی کے ساتھ اسے منتقل کرنا ممکن ہوگا۔ کریوجنک ٹینکروں میں ایل ایم اوز کی آر او آر نقل و حمل کے لئے تجارتی بکنگ اور فریٹ ادائیگی کے قابل بنانے کے لئے ، وزارت ریلوے نے 16 اپریل 2021 کو ایک سرکیولر جاری کیا ہے۔

ریلوے بورڈ اور ریاستی ٹرانسپورٹ کمشنرز اور صنعت کے نمائندوں کے مابین 17 اپریل 2021 کو ایک اجلاس ہوا جس میں "مائع طبی آکسیجن کی نقل و حمل سے متعلق امورزیر غور آئے ۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ ٹینکروں کا انتظام مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر کریں گے۔ ان خالی ٹینکروں کو ممبئی کے نزدیک کالموبولی / بوئسر ریلوے اسٹیشنوں پر لے جایا جائے گا اور وہاں سے ٹینکر کو مائع طبی آکسیجن لوڈ کرنے کے لئے ویزاگ، جمشید پور ، راور کیلا اور بوکارو بھیجا جائے گا۔

اس فیصلے کی تعمیل میں زونل ریلوے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹریلرز وصول کرنے اور دوبارہ لوڈ کرنے کے لئے تیاری کو یقینی بنائیں۔ ریمپ کو ویزاگ ، انگول اور بھیلآ ئی میں جانا ہے اور کالامبولی میں موجودہ ریمپ کو مضبوط کرنا ہے۔ کالامبولی ریمپ 19 اپریل تک تیار ہوجائے گا ۔ ٹینکروں کے ان مقامات پر پہنچنے کے بعد دیگر مقامات پر بھی ریمپ ایک یا دو دن میں تیار ہوجائیں گے۔ بوئسر (ویسٹرن ریلوے) میں 18 اپریل 2021 کو ایک ٹیسٹ کرایا گیا ، جہاں ایک بھاری بھرکم ٹینکر کو ایک فلیٹ ڈی بی کے ایم پر رکھا گیا تھا اور تمام ضروری پیمائش کی گئی تھی۔

ریلوے نے پہلے ہی کالابولی اور دیگر مقامات پر ڈی بی کے ایم ویگنوں کو مختلف مقامات پر ٹینکروں کی نقل و حرکت کی امید میں رکھ دیا ہے۔ ریلوے ٹینکروں کی منتقلی کے لئے مہاراشٹر حکومت سے مشورے کا منتظر ہے۔ دس خالی ٹینکر بھیجنے کے لئے 19 اپریل کو ایک تحریک چلانے کا منصوبہ ہے۔ ٹرانسپورٹ سکریٹری مہاراشٹر نے 19 اپریل 2021 تک ٹینکر فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

زونل ریلوے کو ریاستی حکومتوں کے مطالبات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ ریلوے بورڈ نے متعلقہ جی ایم کو ہدایت کی ہے کہ وہ ریل کے ذریعہ آکسیجن کی نقل و حرکت کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومت کے اداروں کی مکمل اور مستقل طور پر مدد کریں۔