جموں و کشمیر میں کورونا کی انٹری، حالت بگڑنے کا خدشہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-05-2021
ماسک لگائیں ۔جان بچائیں
ماسک لگائیں ۔جان بچائیں

 

 

ساجد رسول ۔ سری نگر

ملک کے دوسرے خطوں کی طرح جموں و کشمیر بھی کورونا وائرس کی زد میں پوری طرح آ چکا ہے اور گزشتہ کئ دنوں سے وائرس سے متاثرہ کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔  جموں و کشمیر انتظامیہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس کورونا مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سات ہزار کے قریب ہے جبکہ اس سے اب تک ڈھائی ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں - مزید یہ کہ روزانہ کی بنیاد پر نئے مثبت کیسز میں اضافہ ہوتا جارہا ہے - پچھلے ایک ہفتے سے مسلسل ہر روز پانچ ہزار کے قریب لوگ کورونا کا شکار ہو رہے ہیں اور اوسطاً 50 کے قریب اموات بھی اس وجہ سے ہورہی ہیں ۔ اس میں خوش آئند بات یہ ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہوکر صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے جو کہ عوام کے لئے ایک امید کی کرن ثابت ہو رہی ہے ۔

تازہ ترین صورتحال

جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں سخت کرفیو کے باوجود کورونا وائرس کی لہر میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے - پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران 5190 کورونا وائرس کے کیسز مثبت پائے گئے جبکہ 54 افراد اس مہلک وائرس کی وجہ سے دم توڑ بیٹھے - مذکورہ 5190 کیسز میں سے 3 ہزار سے زائد افراد کا تعلق کشمیر صوبے سے ہیں جبکہ دیگر افراد جموں کے ہیں - اب تک اس طرح سے جموں وکشمیر میں اس وائرس کے شکار افراد کی تعداد 216932 تک پہنچ گئی ہے - اب تک جموں و کشمیر میں اس وائرس کی وجہ مجموعی طور پر 2726 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

پریشان کردینے والی بات یہ ہے کہ گزشہ 9 روز میں ہی 444 افراد اس مہلک وائرس کی وجہ سے زندگی کی جھنگ ہار چکے ہیں اور پچھلے کئ روز سے ہر دن 50 کے قریب مریض جموں و کشمیر میں مر رہے ہیں جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس یہ وباء نازک موڑ اختیار کرچکا ہے۔

لاک ڈاؤن میں اضافہ

جموں و کشمیر انتظامیہ نے پہلے جموں و کشمیر کے 11 متاثرہ اضلاع میں لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا تھا تاہم جب کورونا وائرس کے کیسز میں لگاتار اضافہ ہورہا تھا تو بعد میں 9 مئی تک کورونا کرفیو دوسرے تمام ضلعوں میں بھی لگایا گیا- ادھر آج جموں و کشمیر حکومت نے لاک ڈاؤن کو مزید سات دنوں تک بڑھایا ہے اور اس بات کا اعلان کیا ہے کہ کرفیو کے دوران مزید سختی سے نمٹا جائے گا البتہ ضروری اشیاء اور سروسز کو چھوٹ دی جائے گی - لاک ڈاؤن کے دوران شادی بیاہ کی تقریب میں جمع افراد کی تعداد کو 25 تک محدود کیا گیا ہے  تاکہ کورونا وائرس کی بڑھتی لہر پہ قابو پایا جاسکے - سری نگر کے علاوہ دیگر تمام ضلعی و تحصیل ہیڈ کوارٹرس پہ کورونا کے پیش نظر جاری کرفیو کو سختی سے عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔

وائرس کے بڑھتے خطرات اور تیاریاں

سری نگر میں کورونا وائرس کی لہر میں تیزی سے ہورہے اضافے کے پیش نظر کئ سرکاری اداروں کو کوویڈ مراکز میں تبدیل کیا گیا تاکہ اگر مریضوں کی تعداد زیادہ بڑھتی ہے انہیں بیڈس اور آکسیجن فراہم کیا جاسکے - جموں و کشمیر انتظامیہ نے سرینگر کا انڈور اسٹیڈیم، کشمیر یونیورسٹی زکورہ کیمپس کا ہاسٹل اور اس کے علاوہ حج ہاوس سری نگر کو بھی کورونا وائرس سہولت سنٹر میں تبدیل کردیا ہے جہاں ہر آکسیجن سے لیس اور بغیر آکسیجن سپورٹ کے بیڈس بچھائے گئے تاکہ اگر حالات زیادہ خراب ہوئے مریضوں کو انہیں مراکز میں داخل کیا جاسکے - ادھر سری نگر اور جموں کے بڑے اسپتالوں میں مریضوں سے برے پڑے ہیں اور صرف کئ ایک اسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہیں خالی ہیں ۔

سری نگر کے بمنہ میں واقع حج ہاؤس میں نئی ​​قائم کی گئی سہولت میں قریب 100 بیڈ رکھے گئے ہیں جن میں سے 72 بیڈس آکسیجن سپورٹ سے لیس ہیں- حج ہاؤس کووڈ مثبت مریضوں کو آکسیجن کنسنٹریٹرس ، وینٹیلیٹر اور آکسیمٹر بھی مہیا کررہا ہے- حج ہاوس میں کووڈ 19 کے شکار مریضوں کو کافی مدد مل رہی ہیں۔

سری نگر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے آواز دی وائس کو بتایا کہ گذشتہ سال حج ہاؤس میں کووڈ 19 کے مریضوں کے لئے ایک سہولت قایم کی گئی تھی تاہم اس بار اس سہولت کو مزید بڑھانے کے ساتھ ساتھ آکسیجن سپورٹ سے بھی لیس کیا گیا ہے - انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ روز سے انہیں اس سہولت کا اچھا فیڈ بیک دیکھنے کو نلاہے کیونکہ یہاں سے کئ مریض صحتیاب ہوکر واپس اپنے گھروں کو لوٹے ہیں ۔

غیر سرکاری ادارے سرگرم

دوسری جانب جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں غیر سرکاری ادارے، مذہبی تنظیمیں، اور فلاحی ادارے بھی حکومت کے شانہ بہ شانہ کورونا وائرس سے مقابلے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں - درجنوں این جی اوز کی جانب سے مسلسل پریشان مریضوں کی امداد کی جارہی ہیں- وائرس کے شکار مریضوں کو آکسیجن سیلینڈرس پہنچانے کے علاوہ کرفیو کی وجہ سے پریشان غریب اور مستحق لوگوں تک کھانے پینے کےمی اشیاء فراہم کی جارہی ہیں ۔

سری نگر میں کئ غیر سرکاری ادارے جن میں اتھروٹ، احساس انٹرنیشنل اور ایس آر او کشمیر کے علاوہ کئ دیگر معروف سماجی ادارے ان مشکل اور نامناسب حالات میں جھنگی پیمانے پر کورونا وائرس سے پیدہ شدہ حالات کا مقابلہ کررہے ہیں - سرینگر کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی متعدد این جی اوز بڑی تعداد میں گھروں میں موجود کورونا وائرس کے مریضوں کو آکسیجن فراہم کر رہے ہیں اوع اس کے علاوہ دیگر طور طریقوں سے بھی لوگوں کی مدد کررہے ہیں - جس کی لوگ کافی زیاد سراہنا کررہے ہیں