سرکاری تقریب میں قرآن پڑھنے پر تنازعہ

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 09-10-2025
سرکاری تقریب میں قرآن پڑھنے پر تنازعہ
سرکاری تقریب میں قرآن پڑھنے پر تنازعہ

 



بنگلورو/ آواز دی وائس
کرناٹک کے حبلی میں ایک سرکاری پروگرام کے دوران قرآن پڑھنے کے واقعے نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اس پر اعتراض کیا ہے اور اسے سرکاری اسٹیج کے غلط استعمال کے طور پر قرار دیا ہے۔ 
بی جے پی کے رکن اسمبلی اور اپوزیشن کے نائب لیڈر اروِند بیلّاد نے اس پروگرام کے طریقہ کار کی شدید تنقید کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ کانگریس رہنماؤں اور افسروں نے اس تقریب کو ایک پارٹی شو میں بدل دیا۔ بیلّاد نے کہا کہ سرکاری پروگرام کے اسٹیج پر قرآن کا پڑھا جانا اور افسروں کا پارٹی کارکنوں کی طرح برتاؤ کرنا انتظامی پروٹوکول کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ایچ ڈی ایم سی کمشنر رودرش گھالی اور ضلع پنچایت کے سی ای او بھونیش پاٹِل کا ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے سرکاری اصولوں کو لاگو کرنے کی بجائے پارٹی مہمانوں کی طرح پروگرام میں حصہ لیا۔
بیلّاد نے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں چیف سیکریٹری کو خط لکھ کر تحقیقات کی درخواست کی ہے اور افسروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت کارروائی نہیں کرتی تو وہ اس معاملے کو آئندہ اسمبلی اجلاس میں اٹھائیں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ کیرنٹک حکومت نے اس پروگرام کا اہتمام مستفید ہونے والوں کو مفت سلائی مشینیں دینے اور دیور گُڈی حال روڈ پر ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے لیے کیا تھا۔
محنت اور ضلع کے ذمہ دار وزیر سنتوش لاڈ نے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام کے دوران تقریباً 14 کروڑ روپے کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا، لیکن پروگرام میں قرآن کے پڑھنے کی بی جے پی نے سخت تنقید کی ہے۔