آواز دی وائس
چھتیس گڑھ کے صحافی مکیش چندراکر کے قتل کیس میں ایس آئی ٹی کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ قتل کے ملزم سریش کو حیدرآباد سے حراست میں لیا گیا ہے۔ فی الحال اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ سریش وہ ٹھیکیدار ہے جس کی جائیداد کے سیپٹک ٹینک سے صحافی مکیش چندراکر کی لاش ملی تھی۔ معلومات کے مطابق ملزم سریش کو دیر رات حراست میں لیا گیا تھا۔
اس معاملے میں اب تک 4 گرفتاریاں ہوئی ہیں۔
اس معاملے میں تین گرفتاریاں پہلے ہی ہو چکی ہیں۔ اس طرح اب اس معاملے میں 4 گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس معاملے میں کئی کڑیاں جوڑی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس اس معاملے کے بارے میں مزید معلومات دینے کے لیے پریس کانفرنس کر سکتی ہے۔
مکیش کو آخری بار نئے سال کے دن بیجاپور کے پجاری پاڑہ میں اپنے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا اور ان کے بھائی یوکیش نے اگلے دن گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔ معاملے کی تحقیقات شروع کرنے کے بعد، پولیس کو 32 سالہ چندراکر کی لاش چھتن پاڑہ بستی میں ملی، جو ان کے گھر سے بہت دور ہے۔ مکیش ایک دلیر اور نڈر صحافی تھے۔
مکیش نے این ڈی ٹی وی سمیت دیگر نیوز چینلز کے لیے فری لانس صحافی کے طور پر کام کیا اور ایک یوٹیوب چینل 'بستر جنکشن' بھی چلایا، جس کے تقریباً 1.59 لاکھ سبسکرائبر ہیں۔ انہوں نے اپریل 2021 میں بیجاپور میں ٹیکل گوڈا نکسلائیٹ حملے کے بعد کوبرا کمانڈو راکیشور سنگھ منہاس کو ماؤنوازوں کی قید سے رہا کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس واقعے میں 22 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے، ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ مکیش 1 جنوری کی رات لاپتہ ہو گئے تھے اور اگلے دن ان کے بڑے بھائی یوکیش چندراکر نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔
مکیش پسماندہ لوگوں کی آواز تھے۔
مکیش نے چھتیس گڑھ کے باسا گوڑا جیسے مشکل علاقے میں صحافت میں نئی جہتیں قائم کیں۔ وہ پسماندہ لوگوں کی آواز بنے۔ بستر میں مکیش صرف ایک صحافی ہی نہیں تھے، وہ ان لوگوں کی آواز تھے جن کی کہانیاں اکثر سنی نہیں جاتیں۔ مکیش نے بستر کے مسائل کو اپنی زندگی کا مشن بنایا تھا۔
مکیش کے قتل کی وجہ کیا تھی؟
گنگلور سے نیلشنار تک جو سڑک بنائی جا رہی ہے اس میں 1 کلومیٹر کے دائرے میں 35 سے زیادہ گڑھے ہیں۔ اس خبر میں نیلیش کہانی سنا رہے تھے جبکہ مکیش کیمرے کے پیچھے موجود تھے۔ حکومت نے اس رپورٹ پر فوری کارروائی کی، لیکن یہ کارروائی مکیش کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔
تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔
نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نے اس قتل کی تحقیقات کے لیے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ شرما نے کہا کہ سریش اس معاملے میں اہم ملزم ہے۔ وہ بیجاپور میں کانگریس لیڈر اور پارٹی عہدیدار ہیں۔ اسے پکڑنے کے لیے پولیس کی چار ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ اس کے اور دیگر ملزمان کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ہم نے سریش چندراکر کے تین اکاؤنٹس کو 'منجمد' کر دیا ہے۔
شرما نے کہا کہ انتظامیہ نے ملزمان کی غیر قانونی جائیدادوں اور تجاوزات کے خلاف بھی کارروائی شروع کر دی ہے۔ صحافی مکیش چندراکر کے بارے میں نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ماؤنواز سے متاثرہ علاقوں کے اندرونی علاقوں میں رپورٹنگ کے لیے جانے جاتے تھے اور مقامی مسائل کی گہری سمجھ رکھتے تھے۔