نیشنل ہیرالڈ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے کانگریس:راہل گاندھی کے وکیل نے کورٹ سے کہا

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 05-07-2025
نیشنل ہیرالڈ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے کانگریس:راہل گاندھی کے وکیل نے کورٹ سے کہا
نیشنل ہیرالڈ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے کانگریس:راہل گاندھی کے وکیل نے کورٹ سے کہا

 



نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل آر ایس چیما نے ہفتہ کو خصوصی جج وشال گوگنے کی عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ کی جائیداد فروخت کرنے کی کوشش نہیں کر رہی بلکہ اس ادارے کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے جو آزادی کی تحریک کا حصہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اے جے ایل کی بنیاد 1937 میں پنڈت جواہر لال نہرو، جے بی کرپلانی، رفیع احمد قدوائی اور دیگر نے رکھی تھی، اور اس کے میمورنڈم آف ایسوسی ایشن میں یہ درج ہے کہ اے جے ایل کی پالیسی کانگریس کی پالیسی ہوگی۔ اس ادارے نے کبھی منافع کمانے کی نیت سے کام نہیں کیا، اور آزادی کے بعد بھی یہ کبھی کاروباری ادارہ نہیں رہا۔

چیما نے کہا: ہم ایک ایسی ادارے کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کر رہے تھے جو تحریک آزادی کی وراثت کا حصہ ہے۔ اصل مسئلہ قرض کی واپسی نہیں بلکہ ادارے کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنا تھا۔ اے آئی سی سی کو جائیداد کے بیچنے میں کوئی منافع نظر نہیں آ رہا تھا۔

اس کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، آنجہانی موتی لال وورا، آوسکر فرنانڈیس، سمن دوبے، سیم پترودا اور ایک نجی کمپنی "ینگ انڈین" پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ کی دو ہزار کروڑ روپے سے زائد کی جائیداد کو دھوکہ دہی سے حاصل کیا اور منی لانڈرنگ کی۔

ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ "ینگ انڈین" میں گاندھی خاندان کی 76 فیصد حصہ داری تھی، اور اس کمپنی نے 90 کروڑ روپے کے قرض کے بدلے اے جے ایل کی جائیداد کو دھوکہ دہی سے اپنے قبضے میں لے لیا۔ قبل ازیں جمعہ کو سونیا گاندھی کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے دلائل مکمل کیے۔

ای ڈی کی طرف سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے 3 جولائی کو عدالت میں داخل چارج شیٹ کے مطابق یہ دلیل دی کہ گاندھی خاندان "ینگ انڈین" کے اصل فائدہ اٹھانے والے مالک ہیں اور دیگر شیئر ہولڈرز کی وفات کے بعد انہوں نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔ ای ڈی نے اس کیس میں منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت چارج شیٹ دائر کی ہے، جس میں سمن دوبے، سیم پترودا، سنیل بھنڈاری، ینگ انڈین اور ڈوٹیکس مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔