بنگلورو/ آواز دی وائس
آئی پی ایل میں آر سی بی کی جیت کا جشن مناتے وقت ہزاروں کرکٹ شائقین بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم کے قریب جمع ہوئے تھے۔ اس دوران بھگدڑ مچ گئی، جس میں کم از کم 11 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ اب اس واقعے پر کرناٹک کی سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔ بھگدڑ پر وزیراعلیٰ سدارمیا کے بیان پر بی جے پی نے شدید حملہ کیا ہے۔ سینئر بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ گزشتہ روز کے سانحے کا موازنہ کمبھ میلے سے نہیں کیا جا سکتا۔
سدارمیا کے کس بیان پر بی جے پی برہم ہے؟
وزیراعلیٰ سدارمیا جب اس واقعے پر صحافیوں سے بات کر رہے تھے تو انہوں نے کہا، "ہم نے ہجوم کا اندازہ لگایا تھا، لیکن اتنی بڑی بھیڑ کی کسی نے توقع نہیں کی تھی۔ بھگدڑ کوئی پہلی بار نہیں ہوئی ہے۔ مہاکمبھ جیسے اجتماعات میں بھی ایسی وارداتیں ہوتی رہی ہیں۔" بس یہی بیان تھا جس پر بی جے پی برہم ہو گئی۔ وزیراعلیٰ کے اس ردعمل پر سیاسی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سدارمیا نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ بھگدڑ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے گا اور زخمیوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ اس موقع پر سدارمیا نے کہا، "میں اس واقعے کا دفاع دوسرے واقعات سے موازنہ کر کے نہیں کر رہا ہوں، لیکن ایسی وارداتیں کئی جگہ ہو چکی ہیں۔ کمبھ میلے میں بھی 50-60 افراد جاں بحق ہوئے تھے، لیکن میں نے اس پر تنقید نہیں کی۔ اگر کانگریس تنقید کرتی ہے تو وہ الگ بات ہے۔ کیا میں نے یا کرناٹک حکومت نے تنقید کی تھی؟
بی جے پی رہنما پرہلاد جوشی کا ردعمل
بی جے پی کے سینئر رہنما پرہلاد جوشی نے سدارمیا کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا، "تولنہ کر کے حکومت ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی۔ جب پولیس نے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، تو آپ نے انہیں مجبور کیوں کیا؟" انہوں نے مزید کہا، "سانحے کے بعد بھی آپ جشن مناتے رہے؟ نائب وزیراعلیٰ (ڈی کے شیو کمار) ان کو لینے کیوں گئے؟ وہ سیلفیاں لے رہے تھے، کسی کو پرواہ نہیں تھی کہ عام آدمی کے ساتھ کیا ہوا۔" انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی عدالتی جانچ ہونی چاہیے اور حکومت کو جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے اسے "انتہائی قابل مذمت" قرار دیا۔
نائب وزیراعلیٰ شیو کمار نے معذرت کی
نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے اس واقعے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو اتنی بڑی بھیڑ کی امید نہیں تھی۔ انہوں نے کہا، "اسٹیڈیم کی گنجائش 35,000 ہے، لیکن وہاں 3 لاکھ سے زائد لوگ موجود تھے، دروازے توڑ دیے گئے۔ ہم اس واقعے کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ہم حقائق جاننا چاہتے ہیں اور واضح پیغام دینا چاہتے ہیں۔" انہوں نے بی جے پی پر اس واقعے کو سیاسی رنگ دینے کا الزام بھی لگایا اور کہا، "بی جے پی سیاست کر رہی ہے، ہمیں اس واقعے پر انتہائی افسوس ہے، ہم آئندہ اس کا بہتر حل نکالیں گے۔