ستیندر جین کو کلین چٹ

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 05-08-2025
ستیندر جین کو کلین چٹ
ستیندر جین کو کلین چٹ

 



نئی دہلی / آواز دی وائس 

عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور سابق وزیر ستیندر جین کو راؤس ایونیو کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے، انہیں ایک مبینہ بدعنوانی کیس میں کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ چار سال کی تحقیقات کے بعد بھی سی بی آئی کوئی ثبوت اکٹھا نہیں کر سکی، کسی قسم کی بے ضابطگی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ یہ معاملہ پی ڈبلیو ڈی میں مبینہ طور پر بے ضابطگیوں اور غیر متعلقہ منصوبوں کے لیے ادائیگیوں سے متعلق تھا۔

ستیندر جین کو کس کیس میں کلین چٹ ملی؟

یہ معاملہ دراصل سال 2018 کا ہے، اس وقت الزام لگایا گیا تھا کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی نے ایک الگ تخلیقی ٹیم کا تقرر کیا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ اس تخلیقی ٹیم کی تقرری کے لیے ایک نجی کمپنی کو فوائد بھی دیے گئے، ٹینڈر کی شرائط میں بھی تبدیلی کی گئی۔ اس کے علاوہ یہ کہا گیا کہ محکمہ خزانہ کی منظوری کے بغیر ’’باراپولا فیز‘‘ جیسے غیر متعلقہ پروجیکٹوں کی ادائیگیاں کی گئیں۔ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپی گئی، کئی برسوں تک یہ جانچ ہوتی رہی۔ لیکن اب جو کلوزر رپورٹ سامنے آئی ہے اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کوئی ثبوت نہیں ملا۔

سی بی آئی نے کیا کہا؟

اب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت پی ڈبلیو ڈی ڈیپارٹمنٹ کے پاس کافی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے ایک آؤٹ سورسنگ ایجنسی سے دوسرے پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، اس میں کوئی فراڈ نہیں ہوا تھا اور یہ تقرری کھلے اشتہار اور انٹرویو کے ذریعے کی گئی تھی۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے خصوصی جج ڈی آئی جی ونے سنگھ نے بھی بڑی بات کہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام کے قانون (پی او سی ایکٹ) کے تحت کارروائی کرنی ہے تو ٹھوس ثبوت ہونا چاہیے۔ کسی کے خلاف صرف یہ کہہ کر کارروائی نہیں کی جا سکتی کہ فرض میں کوتاہی ہوئی، اسے جائز نہیں سمجھا جا سکتا۔

کیجریوال نے بی جے پی کو نشانہ بنایا

کیجریوال کا کہنا ہے کہ عدالت نے بدعنوانی کے معاملے میں دہلی کے سابق پی ڈبلیو ڈی وزیر ستیندر جین کو کلین چٹ دے کر کیس بند کر دیا۔ سی بی آئی اور ای ڈی اتنے سالوں تک پریت بنے رہے۔ کئی آف دی ریکارڈ بریفنگ دی گئیں۔ جین کی ساکھ کو داغدار کیا گیا۔ لیکن نتیجہ صفر تھا۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ حق کی کشتی ڈگمگائے گی مگر ڈوب نہیں سکتی۔ کیا جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی؟ یہ ایک متعلقہ سوال ہے۔