چین پینگونگ تسو پر دوسرا پل بنا رہا ہے: وزارت خارجہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-05-2022
چین پینگونگ تسو پر دوسرا پل بنا رہا ہے: وزارت خارجہ
چین پینگونگ تسو پر دوسرا پل بنا رہا ہے: وزارت خارجہ

 

 

نیو دہلی: وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ چین کی طرف سے مشرقی لداخ میں پینگونگ تسو جھیل پر دوسرا پل تعمیر کیا جا رہا ہے، جو اس سال کے شروع میں تعمیر کیا گیا تھا۔ وزارت نے مزید کہا کہ جس علاقے میں تعمیر ہو رہی ہے وہ غیر قانونی قبضے میں ہے اور کہا کہ ہندوستان نے چین یا اس طرح کی تعمیراتی سرگرمیوں کے بلاجواز دعووں کو قبول نہیں کیا ہے۔

ایم ای اے کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ حکومت "ان تمام پیش رفتوں پر مسلسل نظر رکھتی ہے جس کا ہندوستان کی سلامتی پر اثر ہے اور وہ اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتی ہے

جس پل کا حوالہ دیا جا رہا ہے وہ دوسرا ڈھانچہ ہے جسے چین ایک ایسے علاقے میں بنا رہا ہے جو ہندوستان کی کلیم لائن کے ساتھ واقع ہے لیکن اس سے 20 کلومیٹر مشرق میں ہے جہاں سے ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول گزرتی ہے۔ باگچی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا، "ہم کو چین کی طرف سے پینگونگ جھیل پر اپنے پہلے پل کے ساتھ ایک پل تعمیر کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ یہ دونوں پل ان علاقوں میں ہیں جو 1960 کی دہائی سے چین کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ ہم نے اپنے علاقے پر اس طرح کے غیر قانونی قبضے کو کبھی قبول نہیں کیا اور نہ ہی ہم نے چین کے بلاجواز دعوے یا اس طرح کی تعمیراتی سرگرمیوں کو قبول کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے "متعدد مواقع پر یہ واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہیں اور ہم دوسرے ممالک سے ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی توقع رکھتے ہیں"۔

باگچی نے یہ بھی کہا کہ "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک کے سلامتی کے مفادات کا مکمل تحفظ کیا جائے، حکومت نے خاص طور پر 2014 سے سرحدی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کر دیا ہے، جس میں سڑکوں، پلوں وغیرہ کی تعمیر بھی شامل ہے" اور وہ اس مقصد کے لیے پرعزم ہے۔ سرحدی علاقوں کے ساتھ بنیادی ڈھانچہ نہ صرف ہندوستان کی اسٹریٹجک اور سیکورٹی ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ ان علاقوں کی اقتصادی ترقی میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔