اگلے مہینے سے بچوں میں ٹیکہ کاری مہم

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-09-2021
اگلے مہینے سے بچوں میں ٹیکہ کاری مہم
اگلے مہینے سے بچوں میں ٹیکہ کاری مہم

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

کورونا کی تیسری لہر کی  دستک کے درمیان ملک میں 12-18 سال کے بچوں کی ویکسینیشن اگلے ماہ شروع ہو جائے گی۔

 ذرائع کے مطابق، کیڈیلا ہیلتھ کیئر اگلے مہینے بچوں کی ویکسین Zycov-D لانچ کرے گی۔

اس کے ہنگامی استعمال کو ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (DGCI) نے گزشتہ ماہ منظوری دی تھی۔

ذرائع کے مطابق Zydus Cadila اکتوبر سے ہر ماہ 10 ملین خوراک بنانا شروع کر دے گا۔ Covaxin کے تیسرے مرحلے کی آزمائش بھی مکمل ہو گئی۔

دوسری طرف انڈین بائیوٹیک نے بچوں پر کووایکسین کے تیسرے مرحلے کی آزمائش بھی مکمل کر لی ہے۔

کمپنی نے کہا ہے کہ وہ تیسرے مرحلے کا ڈیٹا اگلے ہفتے ڈی جی سی آئی کے حوالے کرے گی۔ فی الحال، تیسرے مرحلے کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔

اسی وقت سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا 2 سے 12 سال کی عمر کے بچوں پر کووا ویکس کے دوسرے تیسرے مرحلے کا ٹرائل بھی کر رہا ہے۔

کن بچوں کو دی جائے گی پہلی خوراک

سنگین بیماریوں میں مبتلا بچے پہلے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ کوویڈ 19ویکسینیشن کے بارے میں حکومت کو مشورہ دینے والی کمیٹی نے گذشتہ ماہ تجویز دی تھی کہ ابتدائی طور پر 12 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو جو کہ سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں انہیں ویکسین دی جانی چاہیے۔

کمیٹی نے کہا تھا کہ ملک میں 40 کروڑ بچے ہیں اور اگر سب کی ویکسینیشن شروع کر دی گئی تو پہلے سے چلنے والی 18+ ویکسینیشن متاثر ہو گی۔

کمیٹی کے چیئرمین این کے اروڑا نے کہا تھا کہ مکمل طور پر صحت مند بچوں کو ویکسینیشن کا انتظار کرنا پڑے گا۔ کمیٹی کے مشورے کے مطابق سب سے پہلے ان بچوں کو ویکسین دی جائے گی جو مختلف بیماریوں کے شکار ہیں۔

بچوں کے لیے ویکسین لینا کیوں ضروری ہے؟

ہندوستان جیسے گنجان آباد ملک میں بچوں کو جلد سے جلد ویکسین دینا ضروری ہے۔ اسے بہتر طور پر سمجھنے کے لیے مہاراشٹر کی مثال سامنے ہے۔ ممبئی میں کورونا کی پہلی لہر کے مقابلے میں دوسری لہر میں بچوں میں انفیکشن میں اضافہ ہوا۔

دوسری جانب مائیکرو بائیولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر گگندیپ کانگ کا کہنا ہے کہ بزرگوں کو ویکسین ملنے کے بعد صرف بچے ہی ایسے ہوں گے جو محفوظ نہیں ہوں گے۔ اس کی وجہ سے ، تیسری لہر میں متاثر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔