آواز دی وائس
راجستھان اور مدھیہ پردیش میں جعلی کھانسی کے سیرپ کا سلسلہ جاری ہے، جس سے اب تک 11 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ میں اب تک 9 بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ راجستھان کے بھرت پور میں 2 سالہ بچے کی موت ہوئی اور سِیکر میں ایک بچے کی موت واقع ہوئی، یوں راجستھان میں دو بچوں کی ہلاکت ہوئی۔ بھرت پور کے متاثرہ خاندان نے الزام لگایا کہ ان کے بچے کی موت جعلی کھانسی کے سیرپ پینے سے ہوئی۔ بچے کو نزلہ زکام کی شکایت پر علاج کے لیے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا۔
دوائی پینے کے بعد ہوش نہیں آیا
ڈاکٹر نے بچے کو دیکھنے کے بعد دوا کے ساتھ سیرپ لکھا۔ گھر پہنچ کر بچے کو دوا پلائی گئی تو وہ سو گیا۔ 4 گھنٹے تک ہوش نہ آنے پر بچے کو سرکاری اسپتال لے جایا گیا، جہاں ابتدائی علاج کے بعد بھرت پور ریفر کیا گیا۔
۔4 دن بعد موت
بھرت پور میں بھی بچے کی حالت میں کوئی بہتری نہ آئی تو اسے جے پور ریفر کیا گیا۔ 4 دن بعد علاج کے دوران بچے کی موت ہوگئی۔ بچے کی موت کے بعد والدین میں غصہ پایا گیا اور انہوں نے کہا کہ سیرپ کی غلط خوراک سے ان کے بچے کی جان گئی۔ اب والدین اس معاملے کی مکمل جانچ کی مانگ کر رہے ہیں۔
سِیکر میں پانچ سالہ بچے کی موت
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ کھانسی کی دوا سے موت ہوئی ہو۔ پہلے بھی کئی کیس سامنے آئے ہیں جہاں کھانسی کا سیرپ جان لیوا ثابت ہوا۔ سِیکر میں بھی ایک 5 سالہ بچے کی موت سیرپ پینے سے ہوئی۔
سرکاری صحت مراکز پر مفت سیرپ کی تقسیم
بھرت پور کے بایانہ سے 4 کیسز سامنے آئے ہیں۔ جے پور میں بھی خطرناک سیرپ سے ڈاکٹر سمیت 10 افراد متاثر ہوئے۔ بانسواڑہ میں سیرپ کے سائیڈ ایفیکٹس سے کئی بچوں کی طبیعت خراب ہوئی۔ یہ سیرپ سرکاری صحت مراکز پر مفت تقسیم اسکیم کے تحت بانٹا جا رہا تھا۔ اس کی کوالٹی پر پہلے بھی سوال اٹھ چکے ہیں۔
مدھیہ پردیش میں 9 بچوں کی موت
چھندواڑہ، مدھیہ پردیش میں بھی کھانسی کے سیرپ پینے سے بچوں کی موت کی خبریں سنسنی پیدا کر رہی ہیں۔ چھندواڑہ میں اب تک 9 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ سیرپ پینے سے بچوں کی گردے فیل ہو گئی۔ کلکٹر نے دو کپ سیرپ پر پابندی عائد کر دی ہے۔
گردوں میں انفیکشن
چھندواڑہ کے پراسیہ علاقے میں وائرل بخار کے بعد حالت بگڑنے پر مرنے والے بچوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز ایک اور بچی کی موت ہوئی۔ پراسیہ کے ایس ڈی ایم شبھم یادو کے مطابق اب تک 9 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ بچوں کو گردوں کے انفیکشن کی وجہ سے اسپتال داخل کیا گیا تھا۔
جبل پور میں چھاپہ
چھندواڑہ کے پراسیہ میں 9 بچوں کی موت کے کیس میں بالاغاٹ، مندلا، چھندواڑہ اور جبل پور کے ڈرگ اور ادویات کے حکام نے جبل پور میں چھاپہ مارا۔ صحت کے محکمہ کی 5 رکنی ٹیم نے کتاریہ فارما کی جانچ کی۔
چنیئی سے منگوایا گیا سیرپ
جبل پور کی کتاریہ فارماسوٹیکلز نے چنیئی کی کمپنی سے 660 کولڈرف کھانسی سیرپ کی بوتلیں منگوائی تھیں۔ چھندواڑہ کے تین اسٹاکسٹس کو جبل پور سے 594 بوتلیں بھیجی گئی تھیں۔ 16 بوتلوں کے نمونے بھوپال میں جانچ کے لیے بھیجے گئے۔ جبل پور کے تھانہ اوماٹی میں کتاریہ فارماسوٹیکلز ڈسٹریبیوٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
۔1420 بچے نزلہ و بخار سے متاثر
ای ڈی ایم پراسیہ کے مطابق انتظامیہ کے پاس 1420 بچوں کی فہرست ہے جو نزلہ و بخار میں مبتلا رہے۔ اس ضمن میں پروٹوکول بنایا گیا ہے کہ دو دن سے زیادہ بیمار بچے کو سول اسپتال میں 6 گھنٹے مانیٹرنگ میں رکھا جائے، حالت بگڑنے پر ضلع اسپتال ریفر کیا جائے، اور صحتیاب ہونے پر گھر بھیج دیا جائے۔
پرائیویٹ ڈاکٹروں کو احتیاط کی ہدایت
ای ڈی ایم پراسیہ نے کہا کہ پانی اور مچھر سے متعلق جانچ بھی کروا لی گئی ہے، جو نارمل آئی ہے۔ ایک نمونہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی بھیجا گیا، وہ بھی نارمل آیا۔ پانی کے نمونے سی ایس آئی آر ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں، جن کے نتائج کا انتظار ہے۔ تمام پرائیویٹ ڈاکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وائرل مریض آئے تو اسے خود علاج نہ کریں، بلکہ اسے سیدھا سول اسپتال بھیجیں تاکہ نظام کے تحت علاج ہو۔