بچوں کو مدرسوں میں شدت پسندانہ تعلیم دی جاتی ہے:عارف محمد خان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بچوں کو مدرسوں میں شدت پسندانہ تعلیم دی جاتی ہے:عارف محمد خان
بچوں کو مدرسوں میں شدت پسندانہ تعلیم دی جاتی ہے:عارف محمد خان

 

 

نئی دہلی: نوپور شرما تنازع میں کنہیا لال کے قتل سے پوری قوم صدمے میں ہے۔ ملک میں شدت پسندانہ سوچ کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ سے ہر کوئی پریشان ہے۔

دریں اثنا، کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے کہا ہے کہ مدارس نفرت کی جڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچپن سے یہ سکھایا جا تا ہے کہ اگر کوئی اس کے خلاف بولے تو سر قلم کر دیا جائے۔

عارف محمد نے کہا، 'سوال یہ ہے کہ کیا ہمارے بچوں کو گستاخوں کا سر قلم کرنا سکھایا جا رہا ہے؟ مسلم قانون قرآن سے نہیں آیا، یہ کسی شخص نے لکھا ہے جس میں سر قلم کرنے کا قانون ہے اور یہ قانون مدرسے میں بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے یہ باتیں راجستھان کے ادے پور میں کنہیا لال کے بہیمانہ قتل کے حوالے سے اپنے ریمارکس میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم علامات دیکھتے ہیں تو ہم فکر مند ہوتے ہیں لیکن اسے سنگین بیماری ماننے سے انکار کرتے ہیں۔

عارف محمد خان اکثر کہتے ہیں کہ مولانا اور مدارس مسلمانوں کے ایک طبقے کو بنیاد پرست بنا رہے ہیں۔ وہ غیر مسلموں سے نفرت کا درس دیتے ہیں جس کی وجہ سے بچپن میں ہی دوسرے مذاہب سے نفرت پیدا ہو جاتی ہے۔

ایسے میں جب وہ بڑے ہوتے ہیں تو دوسرے مذاہب کے لوگوں کی طرف ہمیشہ چوکنا رہتے ہیں اور شکوک و شبہات سے بھرے رہتے ہیں۔ ان کےخیالات پر بھی کڑی تنقید کی جاتی ہے۔