دہرادون:اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ضلع چمولی کے تھرالی علاقے میں حالیہ قدرتی آفت کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور مکمل طور پر تباہ شدہ مکانات کے مالکان کے لیے فی کس 5 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی، زخمیوں کے مفت علاج کی ذمہ داری بھی ریاستی حکومت نے اپنے سر لے لی ہے۔یہ اعلان وزیر اعلیٰ نے ہفتہ کی شب ریاستی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (SEOC) میں تھرالی میں شدید بارش کے باعث پیدا شدہ تباہی کے بعد جاری بچاؤ و راحت کاری اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد کیا۔وزیر اعلیٰ نے تھرالی کے عوام کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی
جائزہ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ دھامی نے یقین دلایا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری ریاستی حکومت تھرالی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے تمام امدادی و بچاؤ ٹیموں کو ہدایت دی کہ وہ جنگی بنیادوں پر کام جاری رکھیں، اور کہا کہ وہ خود تمام کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے فوری اقدامات اور مؤثر کارروائی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
مالی امداد اور طبی سہولیات
وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ:جن افراد کے مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، انہیں فی کس ₹5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
قدرتی آفت میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو بھی ₹5 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔
ریاستی حکومت تمام زخمیوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کرے گی۔
انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ آفت سے متاثرہ تمام اہل افراد کو ضابطے کے مطابق فوری امداد فراہم کی جائے۔
مقامی انتظامیہ کی فوری کارروائی کی ستائش
وزیر اعلیٰ نے ضلع چمولی کے ضلعی مجسٹریٹ کی قیادت میں مقامی انتظامیہ کی فوری اور مؤثر کارروائی کی تعریف کی، جس کی بدولت راحت کاری کا کام فوراً شروع کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ بروقت کارروائی ایسے سانحات کے اثرات کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔مزید برآں، وزیر اعلیٰ نے آباد علاقوں کے ساتھ بہنے والی ندیوں کی "ڈرَیجنگ" یا "چینلائزیشن" (نہر بندی) کی تجویز دی تاکہ مستقبل میں ملبہ جمع ہونے سے ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔
ہمالیائی علاقوں میں مورین (گلیشیائی ملبہ) پر سائنسی مطالعے کی ہدایت
وزیر اعلیٰ دھامی نے ہمالیائی علاقوں میں موجود "مورین" (گلیشیائی ملبہ) کے سائنسی مطالعے پر زور دیا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ:
وادیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیالوجی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ریموٹ سینسنگ (IIRS)، IITs، اور نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (NRSC) جیسے اداروں کے سائنسدانوں پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جائے۔
اس تحقیق کا مقصد قدرتی آفات کی وجوہات کو سمجھنا اور مستقبل میں ان سے نمٹنے کی مؤثر حکمت عملی تیار کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ مرکزی حکومت سے درخواست کریں گے کہ ایسی ہی سائنسی تحقیقات تمام ہمالیائی ریاستوں میں کی جائیں تاکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کی بہتر تیاری کی جا سکے۔
ریلیف کیمپوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت دی کہ ریلیف کیمپوں میں
خوراک
پینے کا پانی
بچوں کے لیے دودھ
ادویات
بستر
بیت الخلا کی سہولیات
جیسے تمام ضروری انتظامات یقینی بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تھرالی، سیانچٹی اور دیگر متاثرہ علاقوں کے تمام افراد کو کیمپوں میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
ریاستی حکومت تمام متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا مکمل جائزہ لینے اور امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔