رائے پور/ آواز دی وائس
چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں سیکیورٹی فورسز نے ایک مڈھ بھیڑ میں چھ نکسلیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ وشنودیو سائے نے سیکیورٹی فورسز کو نکسل مخالف اس کارروائی میں ملی کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ضلع کے قومی پارک کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے جھڑپ کے دوران چھ نکسلیوں کو مار گرایا ہے اور موقعے سے اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ علاقے میں ماؤ وادیوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ بیجاپور، دنتے واڑہ اور اسپیشل ٹاسک فورس کی مشترکہ ٹیم کو نکسل مخالف مہم پر روانہ کیا گیا تھا۔ بیجاپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جیتندر یادو نے بتایا کہ اس کارروائی کے دوران آج صبح 10 بجے سے فائرنگ کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک جھڑپ کی جگہ سے چھ ماؤ وادیوں کی لاشیں، انساس رائفل، اسٹین گن، .303 رائفل، دھماکہ خیز مواد اور دیگر ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔ بستر ریجن کے پولیس انسپکٹر جنرل، سندر راج پی. نے بتایا کہ آج کی کارروائی کا نتیجہ سیکیورٹی فورسز کے لیے ایک فیصلہ کن اور اہم کامیابی ہے۔ ان کے مطابق، یہ کامیابی ایسے وقت میں ملی ہے جب ماؤ وادی تنظیم قیادت سے محروم، انتشار کا شکار اور حوصلہ ہار چکی ہے اور اپنے چند باقی ٹھکانوں تک محدود ہو گئی ہے۔
اضافی فورسز کی تعیناتی
ایک افسر نے بتایا کہ مرکزی ریزرو پولیس فورس اور ریاستی پولیس کے اضافی دستے علاقے میں بھیجے گئے ہیں تاکہ فرار ماؤ وادیوں کی گھیرا بندی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ آپریشن ابھی جاری ہے، اس لیے مقام اور شامل اہلکاروں کی تعداد جیسے حساس تفصیلات فی الحال ظاہر نہیں کی جا سکتیں تاکہ فورسز کی سلامتی یقینی بنائی جا سکے۔ پولیس نے بتایا کہ ایک اور واقعے میں سیکیورٹی فورسز نے تارلاگڑہ علاقے کے اننارام گاؤں کے جنگل میں مڈھ بھیڑ کے بعد ایک زخمی ماؤ وادی کو گرفتار کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے تعریف
ریاست کے سینئر افسران نے بتایا کہ وزیراعلیٰ وشونودیو سائے نے بیجاپور میں سیکیورٹی فورسز کی نکسل مخالف کارروائی میں ملی بڑی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ پولیس کی ڈی آر جی اور ایس ٹی ایف کی مشترکہ ٹیم نے نکسلیوں کے ساتھ جھڑپ میں اب تک چھ نکسلیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ لال دہشت کے مکمل خاتمے کی سمت میں جوانوں کی ایک بڑی کامیابی ہے۔
سائے نے مزید کہا کہ نکسل ازم اب اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں 31 مارچ 2026 تک ملک اور ریاست سے نکسل ازم ختم کرنے کے جو عزم کا اظہار کیا گیا ہے، یہ کارروائی اسی سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ہے۔ چھتیس گڑھ حکومت اس مشن کو مکمل عزم و وابستگی کے ساتھ آگے بڑھا رہی ہے۔
اس کارروائی کے بعد، اس سال اب تک چھتیس گڑھ میں مختلف مڈھ بھیڑوں میں 259 نکسلی ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 230 بستر ڈویژن میں مارے گئے ہیں، جس میں بیجاپور سمیت سات اضلاع شامل ہیں، جبکہ 27 نکسلی گریابند ضلع میں مارے گئے، جو رائے پور ریجن میں آتا ہے۔ اسی طرح دُرگ ڈویژن کے موہلا-مانپور-امباگڑھ چوکی ضلع میں دو مزید نکسلی مارے گئے۔
پولیس کے مطابق 22 ستمبر کو ممنوعہ ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (ماؤ وادی) کے دو بڑے رہنما راجو دادا عرف کٹّا رام چندر ریڈی (63) اور کوسا دادا عرف کڈاری ستیانارائن ریڈی (67) دونوں مرکزی کمیٹی کے رکن، ریاست کے نرائن پور ضلع میں ایک جھڑپ میں مارے گئے تھے۔