چھتیس گڑھ:تصادم ،اب تک 18 لاشیں برآمد

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 04-12-2025
چھتیس گڑھ:تصادم ،اب تک 18 لاشیں برآمد
چھتیس گڑھ:تصادم ،اب تک 18 لاشیں برآمد

 



بیجاپور (چھتیس گڑھ): چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں بدھ کو سکیورٹی فورسز اور نکسلائیٹس کے درمیان ہوئی مسلح جھڑپ کے بعد جمعرات کی صبح تک مزید چھ نکسلائیٹس کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ علاقے میں سرچ آپریشن بدستور جاری ہے۔

پولیس افسران نے جمعرات کو یہ معلومات دیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی جھڑپ میں مارے گئے نکسلائیٹس کی تعداد بڑھ کر 18 ہو گئی ہے۔ اس جھڑپ میں ریاستی پولیس کی یونٹ ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ (DRG) کے تین جوان بھی شہید ہوئے ہیں۔ بستر رینج کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) سندر راج پی نے بتایا کہ تقریباً 12 گھنٹے تک وقفے وقفے سے جاری فائربندی کے بعد بدھ کی شام تک 12 نکسلائیٹس کی لاشیں مل چکی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ جمعرات صبح علاقے میں جاری سرچ آپریشن کے دوران مزید چھ لاشیں ملیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 18 ہو گئی۔ علاقے میں آپریشن اب بھی جاری ہے۔ سندر راج نے بتایا کہ اس کارروائی میں دنتے واڑہ اور بیجاپور کے ڈی آر جی، ایس ٹی ایف اور سی آر پی ایف کی کوBRA بٹالین کے اہلکار شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن علاقے میں ماؤ وادیوں کی ویسٹ بستر ڈویژن اور PLGA کمپنی نمبر 2 کی سرگرمیوں کی اطلاع کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔ ایک افسر نے بتایا، "ہمارے سکیورٹی اہلکاروں نے ماؤ وادیوں کی فائرنگ کا بہادری سے جواب دیا، لیکن افسوس ہے کہ ڈی آر جی بیجاپور کے تین بہادر جوان اس دوران شہید ہو گئے۔" سندر راج بیجاپور پولیس لائن میں تینوں شہید جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

اس تعزیتی پروگرام میں شہید اہلکاروں کے اہل خانہ، عوامی نمائندے، افسران اور مقامی لوگ موجود تھے۔ اس جھڑپ میں جان گنوانے والے اہلکاروں میں ہیڈ کانسٹیبل مونو وڈاڑی، کانسٹیبل دکارو گونڈے اور جوان رمیش سوڈی شامل ہیں، تینوں کا تعلق بیجاپور سے تھا۔ اس دوران ڈی آر جی کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت دو دوسرے پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سندر راج پٹیلنگم نے بتایا کہ مارے گئے نکسلائیٹس میں سے ایک کی شناخت موڈیامی ویلا کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ باقی کی شناخت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ویلا PLGA کمپنی نمبر 2 کے کمانڈر کے طور پر سرگرم تھا اور سکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں 2020 کا سکما-منپا حملہ بھی شامل ہے، جس میں 17 سکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔

اسی طرح 2021 میں بیجاپور کے ٹیکل گڈیم حملے میں بھی وہ شامل تھا، جس میں 22 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ افسر نے بتایا کہ جھڑپ کے مقام سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق، رواں سال اب تک چھتیسگڑھ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 281 نکسلائیٹ مارے جا چکے ہیں۔

ان میں سے 252 صرف بستر کے سات اضلاع میں مارے گئے، 27 نکسلائیٹ رائے پور رینج کے گیریابند ضلع میں، اور دو نکسلائیٹ درگ رینج کے موہلا-مانپور-امباگڑھ چاؤکی ضلع میں مارے گئے۔ پولیس کے مطابق، ریاست میں اس سال جھڑپوں اور دیگر ماؤ وادی تشدد میں 23 سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے 31 مارچ 2026 تک ملک سے بائیں بازو کی انتہاپسندی (Left Wing Extremism) کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔