دنتے واڑہ: چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ ضلع میں 71 ماؤ نوازوں نے سیکیورٹی فورسز کے سامنے خود کو سرنڈر کر دیا ہے، جن میں سے 30 نکسلیوں پر کل 64 لاکھ روپے کے انعامات تھے۔ پولیس نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ بستر ڈویژن میں جاری سرنڈر اور بحالی مہم ‘پونا مارگم’ (بحالی سے دوبارہ زندگی) اور دنتے واڑہ ضلع میں چلائی جانے والی ‘لون ویرراتو’ (گھر واپس آئیں) مہم سے متاثر ہو کر کل 64 لاکھ روپے کے 30 انعامی ماؤ نوازوں سمیت 71 نکسلیوں نے خود کو سرنڈر کیا۔ ان میں 21 خواتین ماؤ نواز بھی شامل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ سرنڈر کرنے والے ماؤ نوازوں میں پلاٹون نمبر دو کے ڈپٹی کمانڈر بامَن مڑکام (30) اور کمپنی نمبر ایک کی رکن مانکی المعروف سمِیلا منڈوی (20) کے سر پر 8-8 لاکھ روپے کا انعام تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اسی طرح جن ملشیا کمانڈر شمِلا معروف سوملی کاواسی (25)، ایریا کمیٹی رکن گنگی معروف روہنی بارسے (25)، سنتوش منڈوی (30) اور دیوے معروف کویتا مڑوی (25) کے سر پر 5-5 لاکھ روپے کا انعام تھا۔
حکام نے بتایا کہ سرنڈر کرنے والے ایک ماؤ نواز کے سر پر 3 لاکھ روپے، چھ ماؤ نوازوں کے سر پر 2-2 لاکھ روپے، نو ماؤ نوازوں کے سر پر 1-1 لاکھ روپے اور آٹھ ماؤ نوازوں کے سر پر 50-50 ہزار روپے کا انعام تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سرنڈر کرنے والے ماؤ نوازوں پر پولیس پارٹی پر حملے، آگ لگانے اور کئی دیگر نکسلی واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ضلع میں جاری ‘لون ویرراتو’ مہم کے ذریعے ماؤ نوازوں سے متاثرہ دیہاتیوں اور کیڈرز کو مرکزی دھارے میں واپس آنے کے لیے راغب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ‘پونا مارگم’ اسی سوچ کو آگے بڑھانے والا اقدام ہے، جس میں سرنڈر کرنے والوں کو عزت، بحالی اور مستقبل کے مضبوط مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ بھارت اور چھتیس گڑھ حکومت کی سرنڈر اور بحالی پالیسی سے متاثر ہو کر گزشتہ 19 ماہ میں دنتے واڑہ ضلع میں 129 انعامی ماؤ نوازوں سمیت کل 461 سے زیادہ نکسلیوں نے تشدد کا راستہ چھوڑ کر مرکزی دھارے میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ان کے مطابق، ماؤ نوازوں کی سینئر قیادت سے لے کر فعال کیڈرز تک بڑی تعداد میں نکسلی تنظیم سے علیحدہ ہو چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ‘لون ویرراتو’ مہم کے تحت اب تک 297 انعامی ماؤ نوازوں سمیت کل 1,113 ماؤ نوازوں نے خود کو سرنڈر کیا ہے، جس میں دنتے واڑہ ضلع کے ساتھ ساتھ سرحدی اضلاع بستر، بیجا پور اور نریان پور کے 887 مرد ماؤ نواز اور 226 خواتین ماؤ نواز شامل ہیں۔ حکام نے ماؤ نوازوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑیں اور سماج کی مرکزی دھارے سے جڑیں۔