معذور افراد کے خلاف توہین آمیز بیانات سے نمٹنے کے لیے سخت قانون پر غور کرے مرکز

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 27-11-2025
معذور افراد کے خلاف توہین آمیز بیانات سے نمٹنے کے لیے سخت قانون پر غور کرے مرکز
معذور افراد کے خلاف توہین آمیز بیانات سے نمٹنے کے لیے سخت قانون پر غور کرے مرکز

 



نئی دہلی: سپریم کورٹ نے معذور افراد کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے ایک سخت قانون کی ضرورت پر زور دیا اور مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ ایسے افراد کے خلاف بھی ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کی طرز پر قابل سزا قانون بنانے پر غور کرے جو معذور افراد کا مذاق اُڑاتے ہیں یا ان کے خلاف توہین آمیز بیانات دیتے ہیں۔

شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب (ظلم کے خاتمے) ایکٹ، 1989، ایس سی اور ایس ٹی کمیونٹی کے افراد کے خلاف نسل پرستانہ الفاظ، امتیاز، توہین اور تشدد کو جرم قرار دیتا ہے اور اس کے تحت ایسے مقدمات غیر ضمانتی (non-bailable) ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جویمالیا باغچی کی بینچ نے کہا، ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں نسل پرستانہ تبصروں کو جرم اور سزا کے تحت لایا گیا ہے، تو پھر اسی طرح کا سخت قانون آپ معذور افراد کے لیے کیوں نہیں لا سکتے؟ مرکز کی طرف سے پیش ہوئے سولیسیٹر جنرل تُشار مہتا نے اس تبصرے کی تعریف کی اور کہا کہ کسی کی عزت کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے مذاق نہیں کیا جانا چاہیے۔

بینچ نے یہ بھی کہا کہ آن لائن پلیٹ فارمز پر فحش، قابل اعتراض یا غیر قانونی مواد کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک ‘غیر جانبدار، آزاد اور خودمختار’ ادارے کی ضرورت ہے۔ بینچ کو اطلاعات و نشریات کے وزارت نے بتایا کہ معذور افراد کے خلاف توہین آمیز تبصروں اور ان کا مذاق اُڑانے کے واقعات سے نمٹنے کے لیے کچھ رہنما خطوط تیار کیے جا رہے ہیں۔

بینچ نے وزارت سے کہا کہ وہ ان رہنما خطوط کو عوامی بحث کے لیے شائع کرے۔ اس کیس کی اگلی سماعت چار ہفتوں بعد ہوگی۔ اعلیٰ عدالت اس یاتیکہ پر سماعت کر رہی تھی جو ‘میسرز ایس ایم اے کیور فاؤنڈیشن’ کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جو نایاب ‘اسپائنل مسکلر ایٹروفی’ (SMA) کے شکار افراد کے لیے کام کرتی ہے۔

اس یاتیکہ میں ‘انڈیاز گات ٹیلنٹ’ کے ہوسٹ سمے رینا اور دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز – وپُن گوئل، بلراج پرم جیت سنگھ گھئی، سونالی ٹھاکر اور نشانت جگدیش تنور – کے مزاحیہ بیانات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ بینچ نے مزاحیہ اداکار رینا اور دیگر کو ہدایت دی کہ وہ مستقبل میں اپنے رویے میں محتاط رہیں اور ہر ماہ دو پروگرام منعقد کریں جن میں معذور افراد کی کامیابی کی کہانیاں پیش کی جائیں تاکہ معذور افراد، خاص طور پر SMA کے شکار افراد، کے علاج کے لیے فنڈز جمع کیے جا سکیں۔

بینچ نے کہا کہ یہ سماجی سزا کا حصہ ہے اور انہیں دیگر سزائی اقدامات سے چھوٹ دی گئی ہے۔ انہیں معذور افراد کے بارے میں ان کے غیر حساس لطیفوں کے ازالے کے طور پر ایسا کرنے کو کہا گیا ہے۔ چیف جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ انفلوئنسرز SMA جیسی نایاب بیماریوں سے متاثر افراد کے علاج کے لیے فنڈز جمع کرنے کے لیے اپنے پلیٹ فارم پر خصوصی طور پر اہل افراد کو مدعو کر سکتے ہیں۔ سماعت میں کیور فاؤنڈیشن کی طرف سے سینئر وکیل اپراجیتا سنگھ نے کہا کہ فاؤنڈیشن نے رینا کی پیشکش کردہ 2.5 لاکھ روپے کی رقم قبول نہیں کی کیونکہ یہ ان کی عزت کا معاملہ تھا۔